پھِر وہاں سے اُٹھ کر یہُودیہ کی سَرحَدوں میں اور یَردَن کے پار آیا اور بِھیڑ اُس کے پاس پِھر جمع ہوگئی اور وہ اپنے دستُور کے مُوافِق پھِر اُن کو تعلِیم دینے لگا۔
اور جب وہ باہِر نِکل کر راہ میں جارہا تھا تو ایک شَخص دوڑتا ہُؤا اُس کے پاس آیا اور اُس کے آگے گھُٹنے ٹیک کر اُس سے پُوچھنے لگا کہ اَے نیک اُستاد مَیں کیا کرُوں کہ ہمیشہ کی ِزِندگی کا واِرث بنُوں؟۔
یِسُوع نے اُس پر نظر کی اور اُسے اُس پر پیار آیا اور اُس سے کہا ایک بات کی تُجھ میں کمی ہے۔ جا جو کُچھ تیرا ہے بیچ کر غریبوں کودے۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہولے۔
شاگِرد اُس کی باتوں سے حیَران ہُوئے۔ یِسُوع نے پِھر جواب میں اُن سے کہا بچّو! جو لوگ دَولت پر بھروسا رکھتے ہیں اُن کے لِئے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کیا ہیمُشکِل ہے!۔
یِسُوع نے کہا مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ اَیساکوئی نہِیں جِس نے گھر یا بھائِیوں یا بہنوں یا ماں باپ یا بچّوں یا کھیتوں کو میری خاطِر اور انجِیل کی خاطِر چھوڑ دِیا ہو۔
اور وہ یروشلِیم کو جاتے ہُوئے راستہ میں تھے اور یِسُوع اُن کے آگے آگے جارہا تھا۔ وہ حیَران ہونے لگے اور جو پِیچھے پِیچھے چلتے تھے ڈرنے لگے۔ پَس وہ اُن بارہ کو ساتھ لے کر اُن کو وہ باتیں بتانے لگا جو اُس پر آنے والی تھِیں۔
کہ دیکھُوں ہم یروشلِیم کو جاتے ہیں اور اِبنِ آدم سَردار کاہِنوں اور فقِیہوں کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُس کے قتِل کا حُکم دیں گے اور اُسے غَیر قَوموں کے حوالہ کریں گے۔
تب زبدی کے بَیٹوں یَعقُوب اور یُوحنّا نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد! ہم چاہتے ہیں کہ جِس بات کی ہم تُجھ سے دَرخواست کریں تُو ہمارے لئِے کرے۔
مگر یِسُوع نے اُنہِیں پاس بُلاکر اُن سے کہا تُم جانتے ہوکہ جو غَیر قَوموں کے سَردار سَمَجھے جاتے ہیں وہ اُن پر حُکُومت چلاتے ہیں اور اُن کے امِیر اُن پر اِختیّار جتاتے ہیں۔
اور وہ یریحُو میں آئے اور جب وہ اور اُس کے شاگِرد اور ایک بڑی بِھیڑ یریحُو سے نِکلتی تھی تو تِمائی کا بَیٹا برتِمائی اَندھا فقِیر راہ کے کِنارے بَیٹھا ہُؤا تھا۔