تم اپنے لئے بت نہ بنانا اور نہ کوئی تراشی ہوئی مورت یا لاٹ اپنے لئے کھڑی کرنا اور نہ اپنے ملک میں کوئی رشتہ دار پتھر رکھنا کہ اسے سجدہ کرو اسلئے کہ میں خداوند تمہارا خدا ہوں۔
یہاں تک کہ انگور جمع کرنے کے وقت تک تم داوتے رہوگے اور جوتنے بونے کے وقت تک انگور جمع کرو گے اورپیٹ بھر اپنی روٹی کھایا کروگے اور چین سے اپنے ملک میں بسے رہو گے۔
میں خداوند تمہارا خدا ہوں جو تمکو ملک مصر سے اسی ل۴ے نکالکر لے آیا کہ تم انکے غلام نہ رہو اور میں نے تمہارے جوئے کی چوبیں توڑ ڈالی ہیں اور تمکو سیدھا کھڑا کرکے چلایا۔
تو میں بھی تمہارے ساتھ اس طرح پیش آؤنگا کہ دہشت اور تپ دق اور بخار کو تم پر مقرر کردونگا جو تمہاری آنکھوں کو چوپٹ کردینگے اور تمہاری جان کو گھلاڈالینگے اور تمہاری بیج بونا فضول ہوگا کیونکہ تمہارے دشمن اسکی فصل کھائینگے۔
اور میں خود بھی تمہارا مخالف ہو جاؤنگا اور تم اپنے دشمنوں کے آگے شکست کگھاوگے اور جنکو تم سے عداوت ہے وہی تم پر حکمرانی کرینگے اور جب کوئی تمکو رگیدتا بھی نہ ہوگا تن بھی تم بھاگو گے۔
جنگلی درندے تمہارے درمیان چھوڑ دونگا جو تمکو بے اوکلاد کردینگے اور تمہارے چوپایوں کو نیست کرینگے اور تمہارا شمار گھٹادینگے اور تمہاری سٹکیں سونی پڑجائینگی۔
اور تم پر ایک ایسی تلوار چلواؤنگا جو عہد شکنی کا پورا پورا انتقام لے لیگی اور جب تم اپنے شہروں کے اندر جا جا کر اکٹھے ہو جاؤ تو میں وبا کو تمہارے درمیان بھیجونگا اور تم غنیم کے ہاتھ میں سونپ دئے جاؤگے۔
اور جب میں تمہاری روٹی کا سلسلہ توڑ دونگا تو دس عورتیں ایک ہی تنور میں تمہاری روٹی پکائینگی اور تمہاری ان روٹیوں کو تول تولکر دیتی جائینگی اور تم کھاتے جاؤگے پر سیر نہ ہوگے۔
اور میں تمہاری پرستش کے بلند مقاموں کو ڈھادونگا اور تمہاری سورج کی مورتوں کا کاٹ ڈالونگا اور تمہاری لاشیں تمہارے بتوں پر ڈال دونگا اور میری روح کو تم سے نفرت ہو جائیگی۔
اور جو تم میں سے بچ جائینگے اور اپنے دشمنوں کے ملکوں میں ہونگے انکے دل کے اندر میں بے ہمتی پیدا کردونگا اور اڑتی ہوئی پتی کی آواز انکو کھدیڑیگی اور وہ ایسے بھاگینگے جیسے کوئی تلوار سے بھاگتا ہو اور حالانکہ کوئی پیچھا بھی نہ کرتا ہوگا تو بھی وہ گر گر پڑینگے۔
اور تم میں سے جو باقی بچینگے وہ اپنی بدکاری کے سبب سے تمہارے دشمنوں کے ملکوں میں گھلتے رہینگے اور اپنے باپ دادا کی بدکاری کے سبب سے بھی وہ ان ہی کی طرح گھلتے جائینگے۔
تب وہ اپنی اور اپنے باپ دادا کی اس بدکاری کا اقرار کرینگے کہ انہوں نے مجھ سے خلاف ورزی کرکے میری حکم عدولی کی اور یہ بھی مان لینگے کہ چونکہ وہ میرے خلاف چلے تھے۔
تب میں اپنا عہد جو یعقوب کے ساتھ تھا یاد کرونگا اور جو عہد میں نے اضحاق کے ساتھ اور جو عہد میں نے ابرہام کے ساتھ باندھا تھا انکو بھی یاد کرونگا اور اس ملک کو یاد کرونگا۔
اور وہ امین بھی ان سے چھوٹ کر جب تک انکی غیر حاضری میں سونی پڑی رہیگی تب تک اپنے سبتوں کو منائیگی اور وہ اپنی بدکاری کی سزا کومنظور کرلینگے۔اسی سبب سے کہ انہوں نے میرے حکموں کو ترک کیا تھا اور انکی روحوں کو میری شریعت سے نفرت ہوگئی تھی۔
اس پر بھی جب وہ اپنے دشمنوں کے ملک میں ہونگے تو میں انکو ایسا ترک نہیں کرونگا اور نہ مجھے ان سے ایسی نفرت ہوگی کہ میں انکو بالکل فنا کردوں اور میرا جو عہد انکے ساتھ ہے اسے توڑدوں کیونکہ میںخداوند انکا خدا ہوں۔
بلکہ میں انکی خاطر انکے باپ دادا کے عہد کو یاد کرونگا جنکو میں غیر قوموں کی آنکھوں کے سامنے ملک مصر سے نکالکر لایا تاکہ میں ابنکا خدا ٹھہروں ۔میں خداوند ہوں۔