اورندب اور ابہیو نے جو ہارون کے بیٹے تھے اپنے اپنے بخوردان کو لیکر ان میں آگ بھری اور اس پر اور اوپری آگ جسکا حکم خداوند نے انکو نہیں دیا تھا خداوند کے حضور گذرانی۔
تب موسی نے ہارون سے کہا یہ وہی بات ہے جو خداوند نے کہی تھی کہ جو میرے نزدیک آئیں ضرور ہے کہ وہ مجھے مقدس جانیں اور سب لوگوں کے آگے میری تمجید کریں اور ہارون چپ رہا۔
پھر موسی نے میسائیل اور الصفن کو جو ہارون کے چچا عزی ایل کے بیٹے تھے بلا کر ان سے کہا نزدیک آؤ اور اپنے بھایئوں کو مقدس کے سامنے سے اٹھا کر لشکرگاہ کے باہر لے جاؤ۔
اور موسی نے ہارون اور اسکے بیٹوں الیعزاور اتمر سے کہا کہ نہ تمہارے سر کے بال بکھرنے پائیں اور نہ تم اپنے کپڑے پھاڑنا تاکہ نہ تم ہی مرد اور نہ ساری جماععت پر اسکا غضب نازل ہو اسرائیل کے سب گھرانے کے لوگ جو تمہارے بھائی ہیں اس آگ پر جو خداوند نے لگائی ہے نوحہ کریں۔
اور تم خیمہ اجتماع کے دروازہ سے باہر نہ جانا تا ایسا نہ ہو کہ تم مرجاؤ کیونکہ خداوند کا مسح کرنے کا تیل تم پر لگا ہوا ہے۔ سو انہوں نے موسی کسے کہنے کےمطابق عمل کیا۔
پھر موسی ہارون اور اسکے بیٹوں الیعزر اور اتمر سے جوباقی رہ گئے تھے کہا کہ خداوند کی آتشین قربانیوں میں سے جونذر کی قربانی بچ رہی ہے اسے لے لو اور بغیر خمیر کے اسکو مذبح کے پاس کھاؤ کیونکہ یہ نہایت مقدس ہے۔
اور ہلانے کی قربانی کے سینہ کو اور اٹھانے کی قربانی کی ران کو تم لوگ یعنی تہیرے ساتھ تیرے بیٹے اور بیٹیاں بھی کسی صاف جگہ میں کھانا کیونکہ بنی اسرائیل کے سلامتی کے ذبیحوں میں سے یہ تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہے جو دیا گیا ہے۔
اور اٹھانے کی قربانی کی ران اور ہلانے کی قربانی کا سینہ جسے وہ چربی کی آتشین قربانیوں کے ساتھ لائینگے تاکہ وہ خدوند کے حضور ہلانے کی قربانی کے طور پر ہلائے جائیں۔ یہ دونوں ہمیشہ کے لئے خداوند کے حکم کے مطابق تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہو گا۔
پھر موسی نے خطا کی قربانی کے بکرے کو جو بہت تلاش کیا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ جل چکا ہے۔ تب وہ ہارون کے بیٹوں الیعزر اور اتمر پر جو بچ رہے تھے ناراض ہوا اور کہنے لگا کہ۔
خطا کی قربانی جو نہایت مقدس ہے اور جسے خداوند نے تم کو اسلئے دیا ہے کہ تم جماعت کے گناہ کو اپنے اوپر اٹھا کر خداوند کے حضور انکے لئے کفارہدو تم نے اسکا گوشت مقدس میں کیوں نہ کھایا؟۔
تب ہارون نے موسی سے کہا دیکھ! آج ہی انہوں نے اپنی خطا کی قربانی اور اپنی سوختنی قربانی خداوند کے حضور گذرانی اور مجھ پر ایسے ایسے حادثے گذر گئےپس اگر میں آج خطا کی قربانی کا گوشت کھاتا تو کیا یہ بات خداوند کی نظرمیں بھلی ہوتی۔