اور بنی اسرائیل کہنے لگے کہ اسرائیل کے سب قبیلوں میں ایسا کون ہے جو خدا وند کے حضور جماعت کے ساتھ نہیں آیا ؟کیونکہ انہوں نے سخت قسم کھائی تھی کہ جو خداوند کے حضور مصفاہ میں حاضر نہ ہوگا وہ ضرور قتل کیا جائیگا ۔
سو وہ کہنے لگے کہ بنی اسرائیل میں وہ کون سا قبیلہ جو مصفاہ میں خداوند کے حضور نہیں آیا ؟اور دیکھو لشکر گاہ میں جماعت میں شامل ہو نے کے لئے یبیس جلعاد سے کوئی نہیں آیا تھا ۔
پھروہ کہنے لگے دیکھو سیلا میں جو بیت ایل کے شمال میں اور اس شاہراہ کی مشرقی سمت میں جو بیت ایل سے سکم کو جاتی ہے اور لبونہ کے جنوب میں ہے سال بسال خداوند کی ایک عید ہوتی ہے ۔
اور دیکھتے رہنا کہ اگر سیلا کی لڑکیاں ناچ ناچنے کو نکلیں تو تم تاکستانوں میں سے نکل کر سیلا کی لڑکیوںمیں سے ایک ایک بیوی اپنے اپنے پکڑ لینا اور بینمین کے ملک کو چل دینا ۔
اور جب ان کے باپ یا بھائی ہم سے شکایت کرنے کو آئیں گے تو ہم ان سے کہہ دینگے کہ انکو مہربانی سے ہمیں عنایت کرو کیونکہ اس لرائی میں ہم ان میں سے ہر ایک کے لئے بیوی نہیں لائے اور تم نے ان کو اپنے آپ نہیں دیا ورنہ تم گناہ گار ہوتے ۔
غرض بنی بنیمن نے ایسا ہی کیا اور اپنے شمار کے موافق ان میں سے جو ناچ رہی تھیں جن کو پکڑ کر لے بھاگے انکو بیاہ لیا اور اپنی میراث کو لوٹ گئے اور ان شہروں کو بنا کر ان میں رہنے لگے ۔