تُم مُجھ میں قائِم رہو اور مَیں تُم میں۔ جِس طرح ڈالی اگر انگُور کے دَرخت میں قائِم نہ رہے تو اپنے آپ سے پھَل نہِیں لاسکتی اُسی طرح تُم بھی اگر مُجھ میں قائِم نہ رہو تو پھَل نہِیں لاسکتے۔
مَیں انگُور کا دَرخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو۔ جو مُجھ قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بہُت پھَل لاتا ہے کِیُونکہ مُجھ سے جُدا ہوکر تُم کُچھ نہِیں کرسکتے۔
اب سے مَیں تُمہیں نَوکر نہ کہُوں گا کِیُونکہ نَوکر نہِیں جانتا کہ اُس کا مالِک کیا کرتا ہے بلکہ تُمہیں مَیں نے دوست کہا ہے۔ اِس لِئے کہ جو باتیں مَیں نے اپنے باپ سے سُنیں وہ سب تُم کو بتادیں۔
تُم نے مُجھے نہِیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرر کِیا کہ جا کر پھَل لاؤ اور تُمہارا پھَل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔
اگر تُم دُنیا کے ہوتے تو دُنیا اپنوں کو عِزیز رکھتی لیکِن چُونکہ تُم دُنیا کے نہِیں بلکہ مَیں نے تُم کو دُنیا میں سے چُن لِیا ہے اِس واسطے دُنیا تُم سے عَداوَت رکھتی ہے۔
جو بات مَیں نے تُم سے کہی تھی اُسے یاد رکھّو کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہِیں ہوتا۔ اگر اُنہوں نے مُجھے ستایا تو تُمہیں بھی ستائیں گے۔ اگر اُنہوں نے میری بات پر عمل کِیا تو تُمہاری بات پر بھی عمل کریں گے۔
اگر مَیں اُن میں وہ کام نہ کرتا جو کِسی دُوسرے نے نہِیں کِئے تو وہ گُنہگار نہ نہ ٹھرتے مگر اَب تو اُنہوں نے مُجھے اور میرے باپ دونوں کو دیکھا اور دونوں سے عَداوَت رکھّی۔