1
|
تب ایوب ؔ نے جواب دیا:۔ |
2
|
جو بے طاقت ہے اُسکی تو نے کیسی مدد کی! جس بازو میں قوت نہ تھی اُسکو تو نے کیسا سنبھالا ! |
3
|
نادان کو تو نے کیسی صلاح دی اور حقیقی معرفت خوب ہی بتائی ! |
4
|
تو نے جو باتیں کہیں سو کس سے ؟ اور کس کی رُوح تجھ میں سے ہوکر نکلی ؟ |
5
|
مُردوں کی رُوحیں پانی اور اُسکے رہنے والوں کے نیچے کانپتی ہیں ۔ |
6
|
پاتال اُسکے حُضُور کھلا ہے اور جہنم بے پردہ ہے۔ |
7
|
وہ شمال کو فضا میں پھیلا تا ہے اور زمین کو خلا میں لٹکاتا ہے ۔ |
8
|
وہ اپنے دلدار بادلوں میں پانی کا باندھ دیتا ہے اور بادل اُسکے بوجھ سے پھٹتا نہیں ۔ |
9
|
وہ اپنے تخت کو ڈھانک لیتا ہے اور اُسکے اُوپر اپنے بادل کو تان دیتا ہے ۔ |
10
|
اُس نے روشنی اور اندھیرے کے ملنے کی جگہ تک پانی کی سطح پر حّد باندھ دی ہے ۔ |
11
|
آسمان کے سُتُون کانپتے اور اُسکی جھڑکی سے حیران ہوتے ہیں ۔ |
12
|
وہ اپنی قُدرت سے سمندر کو موجزن کرتا اور اپنے فہم سے رہبؔ کو چھیدا ہے ۔ |
13
|
اُسکے دم سے آسمان آراستہ ہوتا ہے ۔اُسکے ہاتھ نے تیزرَو سانپ کو چھیدا ہے۔ |
14
|
دیکھو! یہ تو اُسکی راہوں کے فقط کنارے ہیں اور اُسکی کیسی دھیمی آواز ہم سُنتے ہیں !پر کون اُسکی قُدرت کی گرج کو سمجھ سکتا ہے؟ |
Job 26:8 Gujarati Language Bible Words basic statistical display
COMING SOON ...