بنی عمون کی بابت :۔ خداوند یوں فرماتا ہے کہ کیا اِسراؔ ئیل کے بیٹے نہیں ہیں ؟ کیا اُسکا کوئی وارث نہیں ؟ پھر ملکومؔ نے کیوں جدؔ پر قبضہ کر لیا اور اُسکے لوگ اُسکے شہروں میں کیوں بستے ہیں ؟ ۔
اِسلئے دیکھ وہ دن آتے ہیں خداوند فرماتا ہے کہ میں بنی عُموّن کے ربہّؔ میں لڑائی کا ہلڑبر پاکر ونگا اور وہ کھنڈ ہو جائیگا اور اُسکی بیٹیا ں آگ سے جلائی جائینگی ۔ تب اِسراؔ ئیل اُنکا جو اُسکے وارث بن بیٹھے تھے وارث ہو گا خداوند فرماتا ہے ۔
اَے حسبونؔ واویلا کر کہ عیؔ برباد کی گئی ۔اَے ربّہؔ کی بیٹیو چلاؤ اور ٹاٹ اوڑھکر ماتم کرو اور اِحا طوں میں اِدھر اُدھر دوڑو کیونکہ ملکومؔ اسیری میں جائیگا اور اُسکے کاہن اور اُمرا بھی ساتھ جائینگے ۔
دیکھ خداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے میں تیرے سب اِردگردوالوں کا خوف تجھ پر غالب کرونگا اور تم میں سے ہر ایک آگے ہانکا جائیگا اور کوئی نہ ہوگا جو آوارہ پھرنے والوں کو جمع کرے ۔
پر میں عیسو کو بالکل ننگا کرونگا۔ اُسکے پوشیدہ مکانوں کو بے پردہ کردونگا کہ وہ چھپ نہ سکے ۔اُسکی نسل اور اُسکے بھائی اور اُسکے پڑوسی اب نیست کئے جائینگے اور وہ نہ رہیگا ۔
کیونکہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ دیکھ جو سزا وار نہ تھے کہ پیالہ پئیں اُنہوں نے خوب پیا ۔ کیا تو بے سزا چھوٹ جائیگا؟ تو بے سزا نہ چھوٹیگا بلکہ یقیناًاُس میں سے پئیگا۔
کیونکہ میں نے اپنی ذات کی قسم کھائی ہے۔ خداوند فرماتا ہے کہ بُصراہؔ جایِ حیرت اور ملامت اور ویرانی اور لعنت ہو گا اور اُسکے سب شہر ابد الاآباد ویران رہینگے۔
تیری ہیبت اور تیرے دل کے غرور نے تجھے فریب دیا ہے ۔اَے تو جو چٹانوں کے شگافوں میں رہتی ہے پہاڑوں کی چوٹیوں پر قابض ہے اگرچہ تو عقاب کی طرح اپنا آشیانہ بلند ی پر بنائے تو بھی میں وہاں سے تجھے نیچے اُتا ر ونگا خداوند فرماتا ہے ۔
دیکھ وہ شیر ببر کی طرح یرونؔ کے جنگل سے نکلکر محکم بستی پر چڑھ آئیگا پر میں اچانک اُسکو وہاں سے بھگا دُونگا اور پنے برگزیدہ کو اُس پر مُقرر کرونگا کیونکہ مجھ سا کون ہے؟ کون ہے جومیرے لئے وقت مُقرر کرے ؟ اور وہ چرواہا کون ہے جو میرے مقابل کھڑا ہوسکے؟۔
پس خداوند کی مصلحت کو جو اُس ادومؔ کے خلاف ٹھہرائی ہے اور اُسکے اِرادہ کو جو اُس نے تیمانؔ کے باشندوں کے خلاف کیا ہے سنو ۔اُنکے گلہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسیٹ لے جائینگے ۔یقیناًاُنکا مسکن بھی اُنکے ساتھ برباد ہوگا ۔
قیدارؔ کی بابت اور حُضور کی سلطنتوں کی بابت جنکو شاہِ بابلؔ نبوکدرضرؔ نے شکست دی:۔خداوند یوں فرماتا ہے کہ اُٹھو قیدارؔ پر چڑھائی کرو اور اہل مشرق کو ہلاک کرو۔
بھاگو دور نکل جاؤ ۔نشیب میں بسو اَے حضور کے باشند و خداوند فرماتا ہے کیونکہ شاہِ بابلؔ نبوکدرؔ ضر نے تمہاری مخالفت میں مشورت کی اور تمہارے خلاف اِرادہ کیا ہے۔
اور اُنکے اُونٹ غنیمت کے لئے ہونگے اور اُنکے چوپایوں کی کثرت لُوٹ کے لئے اور میں اُن لوگوں کو جو گاودم داڑھی رکھتے ہیں ہر طرف ہوا میں پراگندہ کرونگا اور میں اُن پر ہر طرف سے آفت لاؤنگا خداوند فرماتا ہے ۔
اور چاروں ہواؤں کو آسمان کونوں سے عیلام ؔ لاؤنگا اور اُن چاروں ہواؤں کی طرف اُنکو پرگندہ کرونگا اور کوئی ایسی قوم نہ ہو گی جس تک عیلامؔ کے جلاوطن نہ پہنچینگے۔
کیو نکہ میں عیلام ؔ کو اُنکے مُخالفوں اور جانی دُشمنوں کے آگے ہراسان کرونگا اور اُن پر ایک بلا یعنی قہر شدید کو نازل کرونگا خداوند فرماتا ہے اور تلوار کو اُنکے پیچھے لگادو نگا یہاں تک کہ اُنکو نابود کر ڈالونگا۔