تو عزریاہؔ بن ہوسعیاہؔ اور یوحنانؔ بن قریح ؔ اور سب معزور لوگوں نے یرمیاہؔ سے یوں کہا کہ تو جھوٹ بولتا ہے۔ خداوند ہمارے خدا نے تجھے یہ کہنے کو نہیں بھیجا کہ مصرؔ میں بسنے کو نہ جاؤ۔
بلکہ بارُوکؔ بن نیریاہؔ تجھے اُبھارتاہے کہ تو ہمارا مخالف ہو تاکہ ہم کسدیوں کے ہاتھ میں گرفتار ہوں اور وہ ہم کو قتل کریں اور اسیر کرکے بابلؔ کو لے جائیں ۔
پر ےُوحنان بن قریح ؔ اور سب فوجی سرداروں نے یہوداہؔ کے سب باقی لوگوں کو جو تمام قوموں میں سے جہاں جہاں وہ تتر بتر کئے گئے تھے اور یہوداہؔ کے ملک میں بسنے کو واپس آئے تھے ساتھ لیا ۔
یعنے مردوں اور عورتوں اور بچوں اور شاہزادیوں اور جس کسی کو جلو داروں کے سردار نبوزرودانؔ نے جدلیاہؔ بن اخیقام ؔ بن سافنؔ کے ساتھ چھوڑا تھا اور یرمیاہؔ نبی اور بارُوکؔ بن نیریاہؔ کو ساتھ لیا۔
اور اُن سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرؔ ئیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھو میں اپنے خدمتگذار شاہِ بابلؔ نبوکدرؔ ضر کو بلاؤنگا اور اِن پتھروں پر جنکو میں نے لگا یا ہے اُسکا تخت رکھونگا اور وہ اِن پر اپنا قالین بچھائیگا ۔
اور میں مصرؔ کے بت خانوں میں آگ بھڑکا ونگا اور وہ اُنکو جلائیگا اور اسیر کرکے لے جا ئیگا اور جیسے چرواہا اپنا کپڑا لپیٹتا ہے ویسے ہی وہ زمین مصر ؔ کو لپیٹیگا اور وہاں سے سلامت چلا جا ئیگا ۔