اَے یہوداہ کے لوگواور یروشیلم کے باشندو !خداوند کے لئے اپنا ختنہ کراؤ ہاں اپنے دِل کا ختنہ کرو تا نہ ہو کہ تمہاری بد اعمالی کے باعث سے امیر قہر آگ کی مانند شعلہ زن ہو اور ایسا بھڑکے کہ کوئی بُجھا نہ سکے ۔
یہوداہ میں اِشتہاردو اور یروشیلم میں اِسکی منادی کرو اور کہو کہ تم ملک میں نرسنگا پھونکو۔ بلند آواز سے پُکارو اور کہو کہ جمع ہو کر حصین شہروں میں چلیں ۔
شیر ببر جھاڑیوں سے نکلا ہے اور قوموں کے ہلاک کرنے والے نے کوچ کیا ہے۔ وہ اپنی جگہ سے نکلا ہے تاکہ تیری زمین کو ویران کرے تاکہ تیرے شہر ویران ہوں اور کوئی بسنے والا نہ رہے ۔
ہائے میرا دِل ! میرے پردۂ دِل میں درد ہے۔ میرا دِل بیتاب ہے۔ میں چپ نہیں رہ سکتا کیونکہ اَے میری جان !تو نے نرسنگے کی آواز اور لڑائی کی للکار سُن لی ہے۔
فی الحقیقت میرے لوگ احمق ہیں۔ اُنہوں نے مجھے نہیں پہچانا ۔ وہ بے شعور بچے ہیں اور امتیاز نہیں رکھتے بُرے کام کرنے میں ہوشیار ہیں پر نیکو کاری کی سمجھ نہیں رکھتے ۔
اِسی لئے زمین ماتم کریگی اور اُوپر سے آسمان تاریک ہو جائیگا کیونکہ میں کہہ چُکا ۔ میں نے اِرادہ کیا ہے ۔ میں اُس سے پشیمان نہ ہو نگا اور اُس سے باز نہ آؤنگا ۔
سواروں اور تیر اندازوں کے شور سے تمام شہری بھاگ جائینگے۔ وہ گھنے جنگلوں میں جا گھُسینگے اور چٹانوں پر چڑھ جائینگے۔ سب شہر ترک کئے جائینگے اور کوئی آدمی اُن میں نہ رہیگا۔
تب اَے غارت شدہ ! تو کیا کریگی؟ اگرچہ تو لال جوڑا پہنے ۔ اگرچہ تو زرین زیوروں سے آراستہ ہو۔ اگرچہ تو اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگائے تو عبث اپنے آپ کو خوبصورت بنا ئیگی ۔ تیرے عاشق تجھکو حقیر جا ئینگے ۔ وہ تیری جان کے طالب ہو نگے۔
کیونکہ میں نے اُس عورت کی سی آواز سُنی ہے جسے درد لگے ہوں اور اُسکی سی درد ناک آواز جسکے پہلا بچہ پیدا ہو یعنی دُختر صیون کی آواز جو ہانپتی اور اپنے ہاتھ پھیلا کر کہتی ہے ہائے ! قاتلوں کے سامنے میری جان بیتاب ہے۔