کہ خداوند اِسراؔ ئیل کا خدا یوں فرماتا ہے کہ تم شاہِ یہوداہؔ سے جس نے تم کو میری طرف بھیجا کہ مجھ سے دریافت کرو یوں کہنا کہ دیکھ فرعونؔ کی فوج جو تمہاری مدد کو نکلی ہے اپنے ملک مصرؔ کو لوٹ جائیگی ۔
اور اگرچہ تم کسدیوں کی تمام فوج کو جو تم سے لڑتی ہے اَیسی شکست دیتے کہ اُن میں سے صرف زخمی باقی رہتے تو بھی وہ سب اپنے اپنے خیمہ سے اُٹھتے اور اِس شہر کو جلا دیتے ۔
تو صدقیاہؔ بادشاہ نے آدمی بھیج کر اُسے نکلو ایا اور اپنے محل میں اُس خفیہ طور سے دریافت کیا کہ کیا خداوند کی طرف سے کوئی کلا م ہے؟ اور یرمیاہؔ نے کہا کہ ہے کیونکہ اُس نے فرمایا ہے کہ تو شاہِ بابلؔ کے حوالہ کیا جائیگا ۔
تب صدقیاہؔ بادشاہ نے حکم دیا اور اُنہوں نے یرمیاہ ؔ کو قید خانہ کے صحن میں رکھا اور ہر روز اُسے نانبائیوں کے محلہ سے ایک روٹی لیکر دیتے رہے جب تک کہ شہر میں روٹی مل سکتی تھی ۔ پس یرمیاہؔ قید خانہ کے صحن میں رہا۔