کہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ تو خداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اور یہوداہؔ کے سب شہروں کے لوگوں سے جو خداوند کے گھر میں سجدہ کرنے کو آتے ہیں وہ سب باتیں جنکا میں نے تجھے حکم دیا ہے کہ اُن سے کہے کہدے ۔ایک لفظ بھی کم نہ کر ۔
اور یو ں ہوا کہ جب یرمیاہؔ وہ سب باتیں کہہ چُکا جو خداوند نے اُسے حکم دیا تھا کہ سب لوگوں سے کہے تو کاہنوں اور نبیوں اور سب لوگوں نے اُسے پکڑا اور کہا کہ تو یقیناًقتل کیا جائیگا ۔
تو نے کیوں خداوند کا نام لیکر نبوت کی اور کہا کہ یہ گھر سیلاؔ کی مانند ہو گا اور یہ شہر ویران اور غیر آباد ہو گا؟ اور سب لوگ خداوند کے گھر میں یرمیاہؔ کے پاس جمع ہوئے۔
اور کاہنو ں اور نبیوں نے اُمرا سے اور سب لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ یہ شخص واجب القتل ہے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خلاف نبوت کی ہے جیسا کہ تم نے اپنے کانوں سے سُنا ۔
تب یرمیاہؔ نے سب اُمرا اور تمام لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ خداوند نے مجھے بھیجا کہ اِس گھر اور اِس شہر کے خلاف وہ سب باتیں جو تم نے سُنی ہیں نبوت سے کہوں ۔
اِسلئے اب تم اپنی روش اور اپنے اعمال کو دُرست کرو اور خداوند اپنے خدا کی آواز کے شنوا ہو تاکہ خداوند اُس عذاب سے جسکا ررتمہارے خلاف اِعلان کیا ہے باز رہے ۔
پر یقین جانو کہ اگر تم مجھے قتل کروگے تو بے گناہ کا خون اپنے آپ پر اور اِس شہر پر اور اِسکے باشندوں پر لاؤ گے کیونکہ درحقیقت خداوند نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے کہ تمہارے کانوں میں یہ سب باتیں کہوں ۔
کہ میکا ہؔ مورشتی نے شاہِ یہوداہؔ حزقیاہؔ کے ایاّم میں نبوت کی اور یہوداہؔ کے سب لوگوں سے مخاطب ہو کر یوں کہا کہ ربُّ الافواج یوں فرماتا ہے کہ صیون کھیت کی طرح جوتا جائیگا اور یروشیلم ؔ کھنڈ ر ہوجائیگا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانند ہو گا۔
کیا شاہ یہوداہ حزقیاہؔ اور تمام یہوداہؔ نے اُسکو قتل کیا؟کیا وہ خداوند سے نہ ڈرا اور خداوند سے مناجات نہ کی اور خداوند نے اُس غداب کو جسکا اُنکے خلاف اِعلان کیا تھا باز نہ رکھا؟ پس یوں ہم نے اپنی جانوں پر بڑی آفت لائینگے ۔
پھر ایک اور شخص نے خداوند کے نام سے نبوت کی یعنی اُوریاہؔ بن سمعیاہؔ نے جو قریتؔ یعر یم کا تھا۔اُس نے اِس شہر اور ملک کے خلاف یرمیاہؔ کی سب باتوں کے مطابق نبوت کی ۔
اور جب یہوؔ یقیم بادشاہ اور اُسکے سب جنگی مردوں اور اُمرا نے اُسکی باتیں سُنیں تو بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اُوریاہؔ یہ سُنکر ڈرا اور مصرؔ کو بھاگ گیا۔
اور وہ اُور یاہؔ کو مصرؔ سے نکال لائے اور اُسے یہوؔ یقیم بادشاہ کے پاس پہنچا یا اور اُس نے اُسکو تلوار سے قتل کیا اور اُسکی لاش کو عوام کے قبرستان میں پھنکوادیا۔