اور تو ازخود اُس میراث سے جو میں نے تجھے دی اپنے قصور کے باعث ہاتھ اُٹھائیگا اور میں اُس ملک میں جسے تو نہیں جانتا تجھ سے تیرے دُشمنوں کی خدمت کراؤنگا کیونکہ تم نے میرے قہر کی آگ بھڑکا دی ہے جو ہمیشہ تک جلتی رہیگی ۔
کیونکہ وہ اُس درخت کی مانند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے اور اپنی جڑ دریا کی طرف پھیلائے اور جب گرمی آئے تو اُسے کچھ خطرہ نہ ہو بلکہ اُسکے پتے ہرے رہیں اور خشک سالی کا اُسے کچھ خوف نہ ہو اور پھل لانے سے باز نہ رہے۔
اَے خداوند اِسراؔ ئیل کی اُمید گاہ! تجھکو ترک کرنے والے سب شرمندہ ہو نگے ۔ مجھکو ترک کرنے والے خاک میں مل جائینگے کیونکہ اُنہوں نے خداوند کو جو آبِ حیات کا چشمہ ہے ترک کردیا۔
اور تم سبت کے دن بوجھ اپنے گھروں سے اُٹھاکر باہر نہ لے جاؤ اور کسی طرح کاکام نہ کرو بلکہ سبت کے دن مقدس جانو جیسا میں نے تمہارے باپ دادا کو حکم دیا تھا ۔
اور یوں ہو گا کہ اگر تم دل لگا کر میری سُنو گے خداوند یوں فرماتا ہے اور سبت کے دن تم اِس شہر کے پھاٹکوں کے اندر بوجھ نہ لاؤ گے بلکہ سبت کے دن کو مقدس جانو گے یہاں تک کہ اُس میں کچھ کام نہ کرو۔
تو اِس شہر کے پھاٹکوں سے داؤدؔ سے جا نشین بادشاہ اور اُمراداخل ہو نگے۔ وہ اور اُنکے اُمرا یہوداہؔ کے لوگ اور یروشیلم کے باشندے رتھوں اور گھوڑوں پر سوار ہونگے اور یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہیگا ۔
اور یہوداہؔ کے شہروں اور یروشیلم کی نواحی اور بینمین کی سر زمین اور میدان اور کوہستان اور جنوب سے سوختنی قربانیاں اور ذبیحے اور ہدئے اور لُبان لیکر آئینگے اور خداوند کے گھر میں شکر گذاری کے ہدئے لائینگے ۔
لیکن اگر تم میری نہ سُنو گے کہ سبت کے دن کو مقدس جانو اور بوجھ اُٹھا کر سبت کے دن یروشیلم کے پھاٹکوں میں داخل ہونے سے باز نہ رہو تو میں اُسکے پھاٹکوں میں آگ سُلگاؤنگا جو اُسکے قصروں کو بھسم کر دیگی اور ہرگز نہ بُجھیگی ۔