خداوند خدا کی روح مجھ پر ہے کیونکہاُس نے مجھے مسح کیا تاکہ حلیموں کو خشو خبری سناوں۔اس نے مجھے بھیجا ہے کہ شکستہ دلوں کو تسلی دوں ۔ قیدوں کے لیے رہائی اور اسیروں کے لئے آزادی کا اعلان کروں۔
صیون کے غمزدوں کے لئےیہ مقرر کردوں کہ ان کو راکھ کے بدلے سہرا اور ماتم کی جگہ خوشی کا روغن اور اُداسی کے بدلے ستایش کا خعلت بخشوں تاکہ وہ صداقت کے درخت اور خداوند کے لگائے ہوئے کہلائیں کہ اُس کا جلال ظاہر ہو۔
تمہاری خجالت کا عوض دو چند ملے گا۔وہ اپنی رسوائی کے بدلے اپنے حصہ سے سے خوش ہوں گے۔پس وہ اپنے ملک میں دو چند کے مالک ہوں گے اور ان کو ابدی شادمانی ہوگی۔
کیونکہ میں خداوندانصاف کو عزیز رکھتا ہوں اور غارت گری اور ظلم سے نفرت کرتا ہوں۔سو میں سچائی سے اُن کے کاموں کا اجردوں گا اور ان کے ساتھ ابدی عہد باند ہوں گا۔
میں خداوندسے بہت شادمانہوں گا۔میری مسرور ہوگی کیونکہ اس نے مجھے نجات کے کپڑے پہنائے۔اس نے راستبازی کے خلعت سے مجھے ملبس کیا جیسے دلہا سہرے سے اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے اور دلہن اپنے زیوروں سے اپنا سنگار کرتی ہے
کیونکہ جس طرح زمین اپنے نباتات کو پیدا کرتی ہے اور جس طرح باغ ان چیزوں کو جو اس میں بوئی گئی ہیں اگاتا ہے اسی خداوندخدا صداقت اور ستایش کو تمام قوموں کے سامنے ظہور میں لائے گا۔