تم کس لئے اپنا روپیہ ٓس چیز کے لئے جو روٹی نہیں اور اپنی محنت اس چیز کے واسطے جو آسودہ نہیں کرتی خرچ کرے ہو؟تم غور سے میری سنو اور وہ چیز جو اچھی ہےکھائو اور تمہاری جان فربہی سے لزت اٹھائے۔
دیکھ تو ایک ایسی قوم کوجسے تو نہیں جانتا بلائے گااور ایک ایسی قوم جو نہیں جانتی تھی۔ خُداوند تیرے خدا اور اسرایئل کے قدوس کی خاطر تیرے پاس دوڑی آئے گی کیونکہ اُس نے تجھے جلال بخشا ہے۔
شریر اپنی راہ کو ترک کرےاور بد کرداراپنے خیالوں کو اور وہ خُداوندکی طرف پھرے اور وہ اس پر رحم کرے گا اور ہمارےخدا کی طرف کیونکر وہ کثرت سے معاف کرے گا۔
کیونکہ جس طرح آسمان سے بارش ہوتی اور برف پڑتی ہے اور پھر وہ وہاں واپس نہیں جاتی بلکہ زمین کو سیراب کرتی ہے۔اور اُس کی شادابی اور روئیدگی کا باعث ہوتی ہے تاکہ بونے والے بیج اور کھانے والے کو روٹی دے
اسی طرح میرا کلام جو میرے منہ سے نکلتا ہے ہو گا۔وہ انجام میرے پاس واپس نہ آئے گابلکہ جو کچھ میری خواہش ہو گی وہ اسےپورا کرے گا اور اس کام میں جس کس کے لئے میں نے اسے بیجھا موثر ہو گا۔