اےبانجھ توبےاولاد تھی نغمہ سرائی!تو جس نے ولادت کا برداشت نہیں کیا خوشی سے گا اور زور سے چلا کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ بے کس چھوڑی ہوئی کی اولاد سے زیادہ ہے۔
خوف نہ کر کیانکہ تو پھر پشیمان نا ہوگی۔تونہ گبھرا کیونکہ تو پھر رسوا نہ ہوگی اور اپنی جوانی کا ننگ بھول جائے گی ارو اپنی بیوگی کی عار کو پھر یاد نہ کرے گی۔
کیونکہ میرے لئے یہ طوفان نوح کا سامعاملہ ہے کہ جس طرحمیں قسم کھائی تھی کہ پھر ز مین پر نوح کا سا طوفان کبھی نہیں آئے گا اُسی طرح اب میں قسم کھائی ہے کہ میں تجھ سے پھر کھبی آزردہ ہی ہوں گا تجھ کو گُھڑکُوں گا۔
خُداوند تجھ پر رحم کرنے والا ہوں فرماتا ہے کہ پہاڑ تو جاتے رہیں اور ٹیلے ٹل جائیں لیکن میری سفقت کھبی تجھ پر سے جاتی نہ رہے گی اور میرا صلح کا عہد نہ ٹلے گا۔
کوئی ہتھیار جو تیرے خلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا اور جو زبان عدالت میں تجھ پرچلے گی تو اسے مجرم ٹھہرائے گئ۔ خُداوندفرماتا ہے یہ میرے بندوں کی میرث ہےاور ان کی راست بازی مجھ سے ہے۔