اے لوگو جو صداقت کی پیروی کرتے ہو اورخداوندکے جو یان ہو میری سنو اس چٹان پر جس میں تم کاٹے گئے ہواور اُس گڑھے کے سوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو ۔
یقینا خُداوند صیون کو تسلی دے گا۔وہ اُس کے تمام ویرانوں کی دل داری کرے گا۔وہ اُس کا بیابان عدن کی مانند اور اُس کا صحرا خُداوندکے باغ کی مانند بنائے گا۔خوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی۔شکر گزاری اور گانے کی اواز اُس میان ہو گی۔
اپنی آ نکھیں آٓسمان کی طرف اُٹھاؤ اور نیچے زمین پر نگاہ کرو۔کیونکہ آ سمان دُھوئیں کی مانند غائب ہو جائیں گے اور زمین کپڑے کی طرح پرانی ہو جائے گی اور اُس کے باشندے مچھروں کی طرح مر جائیں گے لیکن میری نجات اند تک رہے گی اور میری صداقت موقوف نہ ہو گی۔
جاگ جاگ آے خُداوند کے بازو۔توانائی سے ملُبس ہو!جاگ جیسا قدیم زمانہ میں اور گزشتہ پُشتوں میں۔کیا تو وہی خواب نہیں جس نے رہب کو ٹکڑے ٹکڑے کیا اور اژدہا کو چھیدا؟۔
سو وہ جن کوخداوندنے مخلصی بخشی لوٹیں گے اور گاتے ہوئے صیون میں ٓائیں گےاور ابدی سُرور اُن کے سروں پر ہو گا۔وہ خوشی اور شادمانی حاصل کریں گے اور غم واندوہ کا فور ہوجائیں گے۔
اور خُداوند اپنے خالق کو بھول گیا جس نے آاسمان کو تانا اور زمین کی بنیاد ڈالی اور ھر وقت ظالم کےجوش خروش سے کہ وہ ہلاک کرنے کو تیارہےڈرتا ہے؟پر ظالم کا جوش خروش کہاں ہے؟۔
اور میں نے اپنا کلام تیرےمنہ میں ڈالا اور تجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چھپارکھا تاکہ افلاک کو بر پا کروں اور زمین کی بنیاد ڈالوں اور اہل صیون سے کہوں کہ تم میرے لوگ ہو۔
تیرا خُداوندیہوواہ ہاں تیراخُدا جو اپنے لوگوں کی وکالت کرتا ہے۔یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں ڈگمگانے کا پیالہ اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لوں گا۔تو اُسے پھر کبھی نہ پئےگی۔
اور میں اُسے اُن کے ہاتھ میں دونگا جو تجھے دُکھ دتیےاورجو تجھ سے کہتےتھےکہ ہم تیرےاُپرسے گزریں اور تُونے اپنی پیٹھ کو زمین بلکہ گزرنے والوں کے لئے سڑک بنا دیا۔