میں تمہارے بڑھاپے تک وہی ہوں اورسر سفید ہونے تک تم کو اٹھائے پھرونگا۔ میں ہی نے خلق کیا اور میں ہی اٹھاتا رہونگا۔ میں ہی لے چلونگا اور میں ہی رہائی دونگا۔
جو تھیلی سے با افراط سونا نکالتے اور چاندی کو ترازو میں تولتے ہیں وہ سنار کو اجرت پر لگاتے ہیں اور وہ اس سے ایک بت بناتاہے پھر وہ اسکے سامنے جھکتےبلکہ سجدہ کرتے ہیں۔
وہ اسے کندھے پر اٹھاتےہیں وہ اسے لے جا کر اسکی جگہ پر نصب کرتے ہیں اوروہ کھڑا رہتا ہے ۔ وہ اپنی جگہ سے سرکتا نہیں بلکہ کوئی اسی پکارے تو نہ اسے جواب دے سکتا ہے اور نہ مصیبت سے چھڑا سکتا ہے۔
جو ابتدا سے ہی انجام کی خبر دیتاہوں اور ایّامِ قدیم سے وہ باتیں جو اب تک وقوع میں نہیں آئیں بتاتا ہوں اور کہتا ہوں کہ میری مصلحت قائم رہے گی اور میں اپنی مرضی بالکل پوری کرونگا ۔
جو مشرق سے عقاب کو یعنی اس شخص کو جو میرے ارادہ کو پورا کریگا دور کے ملک سے بلاتا ہوں میں ہی نے یہ کیا اور میںہی اسکو وقوع میں لاونگا۔ میں نے اس کا ارادہ کیا اور میں ہی اسے پورا کرونگا ۔