دیکھو خداوند کے پاس ایک زبردست اور زور آور شخص ہے جو اس آندھی کی مانند ہے جس میں اولے ہوں اور باد سموم کی مانند اور سیلاب شدید کی مانند زمین پر ہاتھ سے پٹک دیگا۔
اور اس شاندارشوکت کا مرجھایا ہوا پھول جو اس شاداب وادی کے سرے پر ہے پہلے پکے انجیر کی مانند ہو گا جو گرمی کے آیا م سے پیشتر لگے جس پر کسی کی نگاہ پڑے اور وہ اسے دیکھتے ہیں اور ہاتھ میں لیتےہی نگل جائے۔
لیکن یہ بھی مے خواری سے ڈگمگاتےاور نشہ میں لڑکھڑاتے ہیں۔ کاہن اور نبی بھی نشہ میں چوراور مے میں گرق ہیں۔ وہ نشہ میں جھومتےاور دریا میں خطا کرتے اورعدالت میں لغزش کھاتے ہیں۔
پس خداوند کا کلام انکے لیے حکم پر حکم۔ حکم پر حکم۔ قانون پر قانون۔ قانون پر قانون ہے۔ تھوڑا یہاں تھوڑا وہاں ہو گا تاکہ وہ چلے جائیں اور پیچھے گریں اور شکست کھائیں اور دام میں پھنسیں اور گرفتار ہوں۔
چونکہ تم کہا کرتے ہو کہ ہم نے موت سے عہد باندھا اور پاتال سے پیمان کر لیاہے۔ جب سزا کا سیلاب آئیگا تو ہم تک نہیں پہنچیگا کیونکہ ہم نے جھوٹ کو اپنی پناہ گاہ بنایا ہے اور دروغ گوئی کی آڑ میں چھپ گئے ہیں۔
اس لیے خداوند خدا یوں فرماتا ہے دیکھو میں صیون میں بنیاد کے لیے ایک پتھر رکھونگا ۔ آزمودہ پتھر۔ محکم بنیاد کے لیے کونے کے سرے کا قیمتی پتھر جو کوئی ایمان لاتا ہے قائم رہیگا۔
کیونکہ خداوند اٹھیگا جیسا کوہ پراضیم میں اور وہ غضبناک ہو گا جیسا جبعون کی وادی میں تاکہ اپنا کام بلکہ اپنا عجیب کام کرے اور اپنا ہاں اپنا انوکھا کام پورا کرے۔
سو اب تم ٹھٹھا نہ کرو ۔ ایسا نہ ہو کہ تمہارے بند سخت ہو جائیں کیونکہ میں نے خداوند رب الافواج سے سنا ہے کہ اس نے کامل اور مصصم ارادہ کیا ہے کہ ساری سر زمین کو تباہ کرے۔
جب اسکو ہموار کر چکا تو کیا وہ اجوائن کو نہیں چھینٹتا اور زیرہ کو ڈال نہیں دیتا اور گیہوں کو قطاروں میں نہیں بوتا اور جو کو اسکے معین مکان میں اور کٹھیا گیہوں کو اسکی خاص کیاری میں نہیں بوتا؟ ۔