کیونکہ تو نے شہر کو خاک کا ڈھیرکیا۔ ہاں فصیل دور شہر کو کھنڈر کاڈھیر بنا دیا اورپردیسیوں کے محل کو بھی یہاں تک کہ شہر نہ رہا۔ وہ پھر تعمیرنہ کیا جائیگا۔
کیونکہ تومسکین کے لیے قلعہ اورمحتاج کے لیے پریشانی کے وقت ملجا اور آندھی سے پناہ گاہ اور گرمی سے بچانے کو سایہ ہوا جس وقت ظالموں کی سانس دیوار کن طوفان کی مانند ہو۔
اوررب الافواج اس پہاڑ پر سب قوموں کے لیے فربہ چیزوں سے ایک ضیافت تیار کریگا بلکہ ایک ضیافت تلچھٹ پر سے نتھری ہوئی مے سے۔ ہاں فربہ چیزوں سے جو پر مغز ہوں اور مے سے جو تلچھٹ پر سےخوب نتھری ہوئی ہو۔
وہ موت کو ہمیشہ کے لیے نابود کریگا اور خداوند خدا سب کے چہروں سے آنسو پونچھ ڈالے گا اور اپنےلوگوں کی رسوائی تمام زمین پر سے مٹا ڈالیگا کیونکہ خداوند نے یہ فرمایا ہے۔
اور اس وقت یوں کہا جائیگاکہ لو یہ ہماراخدا ہے۔ ہم اسکی راہ تکتے تھے اور وہی ہم کو بچائے گا ۔ یہ خداوند ہے اور ہم اسک انتظار میں تھے اور ہم اسکی نجات سے خوش و خرم ہونگے۔