کیونکہ حسبون کے کھیت سوکھ گئے۔ قوموں کے سرداروں نے سبماہ کی تاک کی بہترین شاخوں کو توڑڈالا۔ وہ یعزیر تک بڑھیں گے۔ وہ جنگل میں بھی پھیلیں۔ اسکی شاخیں دور تک پھیل گئی۔ وہ دریا پار گذریں۔
پس میں یعزیر کے آہ و نالہ سے سبماہ کی تاک کے لیےزاری کرونگا ۔ اے حسبون اے الیعالہ میں تجھےاپنے آنسوؤں سے ترکردونگا کیونکہ تیرے آیام گرمی کے میوؤں اور غلہ کی فصل کو غوغای جنگ نے آ لیا۔
اور شادمانی چھین لی گئی اور ہرے بھرے کھیتوں کی خوشی جاتی رہی اور تاکستانوں میں گانا اور للکارنا بند ہو جائیگا ۔ پامال کرنےوالے انگوروں کوپھر حوضوں میں پامال نہ کرینگے۔ میں نے انگور کی فصل کےغوغا کو موقوف کر دیا۔
پر اب خداوند یوں فرماتا ہے کہ تین برس کے اندر جو مزدوروں کے برسوں کی مانند ہوں موآب کی شوکت اسکے تمام لشکروں سمیت حقیر ہو جائیگی اور بہت تھوڑے باقی بچیں گے اور وہ کسی حساب میں نہ ہونگے۔