جب میں اسرائیل کو شفا بخشنے کو تھا تو افرائیم کی بدکرداری اور سامریہ کی شرارت ظاہر ہوئی کیونکہ وہ دغا کرتے ہیں۔ اندر چور گُھس آئے اور باہر ڈاکووں کا غول لُوٹ رہا ہے۔
وہ بادشاہ کو اپنی شرارت اور اُمرا کو دروغگوئی سے خُوش کرتے ہیں۔ہ وہ سب کے سب بدکار ہیں۔ وہ اس تنُور کی مانند ہیں جس کو نانبائی گرم کرتا ہے اور آٹا گُوندھنے کے وقت سے خمیر اُٹھنے تک آگ بھڑکانے سے باز رہتا ہے۔
جب وہ جائیں گے تو میں اُن پر اپنا جال پھیلاو دوں گا۔ اُن کو ہوا کے پرندوں کی مانند نیچے اُتاروں گا اور جیسا اُن کی جماعت سُن چکی ہے اُن کی تادیب کُروں گا۔
اُن پر افسوس! کیونکہ وہ مُجھ سے آوارہ ہو گے۔ وہ برباد ہوں ! کیونکہ وہ مجھ سے باغی ہوئے۔ اگرچہ میں اُن کا فدیہ دینا چاہتا ہوں وہ میرے خلاف دروغگوئی کرتے ہیں۔
وہ رجوع ہوتے ہیں حق تعالٰی کی طرف نہیں۔ وہ دغا دینے والی کمان کی مانند ہیں۔ اُن کے اُمرا اپنی زُبان کی گستاخی کے سبب سے تہ تیغ ہوں گے۔ اس سے مُلک مصر میں اُن کی ہنسی ہو گی۔