اور کِتابِ مُقدّس نے پیشتر سے یہ جان کر کہ خُدا غَیرقَوموں کو اِیمان سے راستباز ٹھہرائے گا پہلے ہی سے ابرہام کو یہ خُوشخَبری سُنادی کہ تیرے باعِث سب قَومیں بَرکَت پائیں گی۔
کِیُونکہ جِتنے شَرِیعَت کے اعمال پر تکیہ کرتے ہیں وہ سب لعنت کے ماتحت ہیں۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ جو کوئی اُن سب باتوں کے کرنے پر قائِم نہِیں رہتا جو شَرِیعَت کی کِتاب میں لِکھّی ہیں وہ لعنتی ہے۔
اَے بھائِیو! مَیں اِنسان کے طَور پر کہتا ہُوں کہ اگرچہ آدمِی ہی کا عہد ہو جب اُس کی تصدِیق ہو گئی تو کوئی اُس کو باطِل نہِیں کرتا اور نہ اُس پر کُچھ بڑھاتا ہے۔
پَس ابرہام اور اُس کی نسل سے وعدے کِئے گئے۔ وہ یہ نہِیں کہتا کہ نسلوں سے۔ جَیسا بہُتوں کے واسطے کہا جاتا ہے بلکہ جَیسا ایک کے واسطے کہ تیری نسل کو اور وہ مسِیح ہے۔
پَس شَرِیعَت کیا رہی؟ وہ نافرمانِیوں کے سبب سے بعد میں دی گئی کہ اُس نسل کے آنے تک رہے جِس سے وعدہ کِیا گیا تھا اور وہ فرِشتوں کے وسِیلہ سے ایک درمِیانی کی معرفت مُقرّر کی گئی۔
پَس کیا شَرِیعَت خُدا کے وعدوں کے خِلاف ہے؟ ہرگِز نہِیں! کِیُونکہ اگر کوئی اَیسی شَرِیعَت دی جاتی جو زِندگی بخش سکتی تو البتّہ راستبازی شَرِیعَت کے سبب سے ہوتی۔