پھر میں نے ان کو اس دریا کے پاس جو اہاوا کی سمت کو بہتا ہے اکٹھا کیا اور وہاں ہم تین دن خیموں میں رہے اور میں نے لوگوں اور کاہنوں کا ملا خطہ کیا پر بنی لاوی میں سے کسی نہ پایا۔
تب میں نے الیعزر اور ارییل اور سمعیاہ اور الناتن اور یریب اور الناتن اور الناتن اور زکریاہ اور مسلام کو جوریئس تھے اور یویریب اور الناتن کو جو معلم تھے بلوایا۔
اور میں نے ان کو کسیفیا نام ایک مقام میں اؤد سردار کے پاس بھیجا اور جو کچھ ان کو ادو اور اس کے بھایئوں نتنیم سے کسیفیا میں کہنا تھا بتایا کہ وہ ہمارے خدا کے گھر کے لئے خدمت کرنے والے ہمارے پاس لے آئیں۔
تب میں نے اہاوا کے دریا پر روزہ کی منادی کرائی تاکہ ہم اپنے خدا کے حضور اس اپنے اور اپنے بال بچوں اور اپنے مال کے لئے سیدھی راہ طلب کرنے کو فروتن بنیں۔
کیونکہ میں نے شرم کے باعث بادشاہ سے سپاہیوں کے جتھے اور سواروں کے لئے درخواست نہ کی تھی تاکہ وہ راہ می دشمن کے مقابلہ میں ہماری مدد کریں کیونکہ ہم نے بادشاہ سے کہاتھا کہ ہمارے خدا کا ہاتھ بھلائی کے لئے ان سب کے ساتھ ہے جو اس کے طالب ہیں اور اس کا زور اور قہران اب کے خلاف ہے جو اسے ترک کرتے ہیں۔
اور ان کو وہ چاندی سونا اور ظروف یعنی وہ ہدیہ جو ہمارے خدا کے گھر کے لئے بادشاہ اور اس کے وزیروں اور امیروں اور تمام اسرائیل نے جو وہاں حاضر تھے نذر کیا تھا تول دیا۔
سو ہوشیار رہنا جب تک یروشلم میں خداوند کے گھر کی کوٹھریوں میں سردار کاہنوں اور لاویوں اور سرائیل کے آبائی خاندانوں کے امیروں کے سامنے ان کو تول نہ دا ان کی حفاظت کرنا۔
پھر ہم پہلے مہینے کی بارھویں تاریخ کو اہاوا کے دریا سے روانہ ہوئے کہ یروشلم کو جائیں اور ہمارے خدا کا ہاتھ ہمارے ساتھ تھا اور اس نے ہم کو دشمنوں اور راستہ میں گھات لگانے والوں کے ہاتھ سے بایا۔
اور چوتھے دن وہ چاندی اور سونا اور برتن ہمارے خدا کے گھر میں تول کر کاہن مریموت بن اوریاہ کے ہاتھ میں دئے گئے اور اس کے ساتھ الیعزر بن فینحاس تھا اور ان کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی یوزابا د بن یشوع اور نوعیدیاہ بن بنوی۔
اور اسیری میں سے ان لوگوں نے جو جلا وطنی سے لوٹ آئے تھے اسرائیل کے خدا کے لئے سوختنی قربانیاں چڑھائیں یعنی سارے اسرائیل کے لئے بارہ بچھڑے اور چھیانوے مینڈھے اور ستتر برے اور خطا کی قربانی کے لئے بارہ بکرے۔ یہ سب خداوند کے لئے سوختنی قربانی تھی۔