جب عزرا خدا کے گھر کے رو رو کر اور اوندھے منہ گر کر دعا اور اقرار ر رہا تھا تو اسرائیل میں سے مردوں اور عورتوں اور بچوں کی ایک بہت بڑی جماعت اس کے پاس فراہم ہوگئی اور لوگ پھوٹ پھوٹ کر رورہے تھے۔
تب سکنیاہ بن یحی ایل جو بنی عیلام میں سے تھا عزرا سے کہنے لگا ہم اپنے خدا کے گنہگار تو ہوئے ہیں اور اس سرزمین کی قوموں میں اجنبی عورتیں بیاہ لی ہیں تو بھی اس معاملہ میں اب بی ارائیل کے لئے امید ہے۔
سو اب ہم اپنے مخدوم کی اور ان کی صلاح کے مطابق جو ہمارے خدا کے حکم سے کاپنتے ہیں سے بیویوں اور ان کی اولاد کو دور کرنے کے لئے اپنے خدا سے عہد باندھیں اور یہ شریعتے کے مطابق کیا جائے۔
تب عزرا خدا کے گھر کے سامنے سے اٹھا اور یہوحانان بن الیاسب کی کوٹھری میں گیا اور وہاں جا کر نہ روٹی کھائی نہ پانی پیا کیونکہ وہ اسیری کے لوگوں کی خطا کے سبب سے نماتم کرتا رہا۔
تب یہوداہ اور بنیمین کے سب مرد ان تین دنوں کے اندر یروشلم میں اکٹھے ہوئے۔مہینہ نواں تھا اور اس کی بیسویں تاریخ تھی اور سب لوگ اس معاملہ اور بڑی بارش کے سبب سے خدا کے گھر کے سامنے کے میدان میں بیٹھے کانپ رہے تھے۔
لیکن لوگو بہت ہیں اور اس وقت شدت کی بارش ہورہی ہے اور ہم باہر کھڑے نہیں رہ سکتے اور نہ یہ ایک دو دن کاکام ہے کیونکہ ہم نے اس معاملہ میں بڑا گناہ کیا ہے۔
اب ساری جماعت کے لئے ہمارے سردار مقرر ہوں اور ہمارے شہروں میں جہنوں نے اجنبی عورتیں بیاہ لی ہیں وہ سب مقررہ وقتوں پر آئیں اور ان کے ساتھ ہر شہر کے بزرگ اور قاضی ہوں جب تک کہ ہمارے خدا کا قہر شدید ہم پر سے ٹل نہ جائے اور اس معاملہ کا تصفیہ نہ ہو جائے۔
پر اسیری کے لوگوں نے ویسا ہی کیا اور عزرا کاہن اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض اپنے اپنے آبائی خاندان کی طف سے سب نام بہ نام الگ کئے گئے اور وہ سدویں مہینے کی پہلی تاریخ کو اس بات کی تحقیقات کے لئے بیٹھے۔
اور کاہنوں کی اولاد میں یہ لوگ ملے جہنوں نے اجنبی عورتیں بیاہ لی تھیں یعنی بنی یشوع میں سے یوصدق کا بیٹا اور اس کے بھائیمعیاہ اور الیعزر اور یارب اور جدلیاہ۔