اور چھٹے برس کے چھٹے مہنے کی پانچویں تاریخ کو یوں ہوا کہ میں اپنے گھر میں بیٹھا تھا اور یہودا کے بزرگ میرے سامنے بیٹھے تھے کہ وہاں خداوند خدا کا ہاتھ مجھ پر ٹھہرا۔
تب میں نے نگاہ کی اور کیا دیکھتا ہوں کہ ایک شبیہ آ کی مانند نظر آتی ہے اس کی کمر سے نیچے تک آگ اور اسکی کمر سے اوپر جلوہِ نور ظاہر ہوا جس کا رنگ صیقل کئے ہوئے پیتل کا سا تھا۔
اور اس نے ایک ہاتھ کی سی شبیہ سی بڑھا کر میرے سر کے بالوں سے مجھے پکڑا اور روح نے مجھے آسمان اور زمین کے درمیان بلند کیا اور مجھے الٰہی رویا میں یروشلیم میں شمال کی طرف اندرونی پھاٹک پر جہاں غیرت کی مورت کا مسکن تھا جو غیرت بھڑکاتی ہے لے آئی۔
تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد اپنی آنکھیں شمال کی طرف اٹھا اور میں نے اس طرف آنکھیں ا ±ٹھائیں اور کیا دیکھتا ہوں کہ شمال کی طرف مذبح کے دروازہ پر غیرت کی وہی مورت مدخل میں ہے۔
اور اس نے مجھے فرمایا کہ اے آدمزاد تو ان کے کام دیکھتا ہے؟یعنی وہ مکروہاتِ عظیم جو بنی اسرائیل یہاں کرتے ہیں تاکہ میں اپنے مقدس کو چھوڑ کر اس سے دور ہو جاﺅں لیکن تو ابھی ان سے بھی بڑی مکروہات دیکھے گا۔
تب میں نے اندر جا کر دیکھا اور کیا دیکھتا ہوں کہ ہر نوع کے سب رینگنے والے کیڑوں اور مکروہ جانوروں کی سب صورتیں اور بنی اسرائیل کے سب بت گردا گرد دیوار پر منقش ہیں۔
اور بنی اسرائیل کے بزرگوں میں سے ستّر شخص ان کے آگے کھڑے ہیں اور یازنیاہ بن سافن ان کے وسط میں کھڑا ہے اور ہر ایک کے ہاتھ میں ایک بخور دان ہے اور خوشبو بخور کا بادل اٹھ رہا ہے۔
تب اس نے مجھے فرمایا کہ اے آدمزاد کیا تو نے دیکھا کہ بنی اسرائیل کے سب بزرگ تاریکی میں یعنی اپنے منقش کاشانوں میں کیا کرتے ہیں؟ کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خداوند ہم کو نہیں دیکھتا۔ خداوند نے ملک کو چھوڑ دیا ہے۔
پھر وہ مجھے خداوند کے گھر کے اندرونی صحن میںلے گیا اور کیا دیکھتاہوں کہ خداوند کی ہیکل کے دروازہ پر آستانہ مذبح کے درمیان قریباً پچیس شخص ہیں جن کی پیٹھ خداوند کی ہیکل کی طرف ہے اور انکے منہ مشرق کی طرف ہیں اور مشرق کا رخ کر کے آفتاب کوسجدہ کر رہے ہیں۔
تب اس نے مجھے فرمایا اے آدمزاد کیا تو نے یہ دیکھا ہے؟ کیا بنی یہودا کے نزدیک یہ چھوٹی سی بات ہے کہ وہ یہ مکروہ کام کریں جووہ یہاں کرتے ہیںکیونکہ انہوں نے تو ملک کو ظلم سے بھر دیا اور پھر مجھے غضب ناک کیا اور دیکھ وہ اپنی ناک سے ڈالی لگاتے ہیں۔ پس میں بھی قہر سے پیش آﺅں گا۔