کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ دیکھ میں شاہِ بابل نبُو کد رضرکو جو شاہنشا ہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فو جوں اور بہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شمال سے صور پر چڑھا لاﺅنگا ۔
اسکے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اتنی گرد اڑے گی کہ تجھے چھپا لیگی ۔جب وہ تےرے پھاٹکوں میں گھُس آئےگا جس طرح رخنہ کرکے شہرمیں گھُس جاتے ہیں اور سواروں اور گاڑےوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہل جائےگی۔
اور وہ تےری دولت لوٹ لینگے اور تےرے مال تجارت کو غارت کرےنگے اور تےری شہر پناہ توڑدالینگے اور تےرے رنگ محلوں کو ڈھا دےنگے اور تےرے پتھر اور لکڑی اور تےری ماتی سمندر میں ڈال دےنگے ۔
تب سمندر کے امرا اپنے تختوں پر اترےنگے اور اپنے جبے اتار ڈالینگے اور اپنے زردوز پیراہن اتار پھےنکیں گے ۔وہ تھر تھراہٹ سے ملُبس ہو کر خاک پر بےٹھےںگے ۔وہ ہر دم کانپینگے اور تےرے سبب سے حےرت زدہ ہو نگے اور ۔
اور وہ تجھ پر نوحہ کرےنگے اور کہینگے ہائے تو کیسا نابود ہوا جو بحری ممالک سے آباد اور مشہور شہر تھا جو سمندر میں زور آور تھا جسکے باشندوں سے سب اس میں آمدورفت کرنے والے خو ف کھاتے تھے !۔
کیونکہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ جب میں تجھے ان شہروں کی مانند جو بے چراغ ہیں ویران کر دوں گا جب میں تجھ پر سمندر بہا دوں گا اور جب سمند ر ت ¿جھے چھپا لے گا ۔
تب میں تجھے ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں پرانے وقت کے لوگوں کے درمیان نیچے اتاروں گا اور زمین کے اسفل میں اور ان اجاڑ مکانوں میں جو قدیم سے ہیں ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں تجھے بساﺅں گا تاکہ تو پھر آباد نہ ہو پر میں زندوں کے ملک کو جلال بخشوں گا۔