اور کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ اے شہر تو اپنے زندر خونریزی کرتا ہے تاکہ تیرا وقت آ جائے اور تو اپنے واسطے بتوں کو اپنے ناپاک کرنے کےلئے بناتا ہے۔ تو اس خون کے سبب سے جو تو نے بہایا مجرم ٹھہرا اور تو بتوں کے باعث جن کو تو نے بنایا ہے ناپاک ہوا۔
جس طرح لوگ چاندی اور پیتل اورلوہا اور سیسہ اور رانگا بھٹی میں جمع کرتے ہیں اور ان پر دھونکتے ہیں تاکہ ان کو پگھلا ڈالیں اسی طرح میں اپنے قہر اور اپنے غضب میں تمکو جمع کروں گااور تمکو وہاں رکھ کر پگھلاﺅں گا۔
جس میں اس کے نبیوں نے سازش کی ہے۔ شکار کو پھاڑتے ہوئے گرجنے والے شیر ببر کی مانند وہ جانوں کو کھاگئے ہیں۔ وہ مال اور قیمتی چیزوں کو چھین لیتے ہیں۔ انہوں نے اس میں بہت عورتوں کو بیوہ بنا دیا ہے۔
اس کے کاہنوں نے میری شریعت کو توڑا اور میری مقدس چیزوں کو ناپاک کیا ہ۔ انہوں نے مقدس اور عام میں کچھ فرق نہیں رکھا اور نجس و طاہر میں امتیاز کی تعلیم نہیں دی اور میرے سبتوں کو نگاہ میں نہیں رکھا اور میں ان میں بے عزت ہوا۔
اور اس کے نبی ان کےلئے کچی کہگل کرتے ہیں۔ باطل رویہ دیکھتے اور جھوٹی فال گیری کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے حالانکہ خداوند نے نہیں فرمایا۔
میں نے ان کے درمیان تلاش کی کہ کوئی ایسا آدمی ملے جو فصیل بنائے اور اس سر زمین کےلئے اس کے رخنہ میں میرے سامنے کھڑا ہو تاکہ میں اسے ویران نہ کروں پر کوئی نہ ملا۔