اور جب لوگوں نے دِیکھا کہ مُوسیی نے پہاڑ سے اُتر نے میں دیر لگائی تو وہ ہارُون کے پاس جمع ہو کر اُس سے کہنے لگے کہ اُٹھ ہمارے لئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیو نکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس مرد مُوسیٰ کو جو ہم کو مُلکِ مصر سے نکا لکر لایا کیا ہو گا ۔
اور اُس نے اُنکو اُنکے ہاتھوں سے لیکر ایک ڈھالا ہوا بچھڑا بنا یا جس کی صُورت چھَینی سے ٹھیک کی ۔ تب وہ کہنے لگے اَے اِسرائیل یہی تیرا وہ دیوتا ہے جو تجھ کو ملکِ مصر سے نکا لکر لایا ۔
اور دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھکر اُنہوں نے قُربانیاں چڑھائیں اور سلامتی کی قُر بانیاں گُذرانیں۔ پھر اُن لوگوں نے بیٹھ کر کھایا پِیا اور اُٹھ کر کھیل کُود میں لگ گئے ۔
وہ اُس راہ سے جسکا مَیں نے اُنکو حُکم دیا تھا بہت جلد پھر گئے ہین ۔ اُنہوں نے اپنے لئے ڈھالا ہوا بچھڑا بنا یا اور اُسے پُو جا اور اُسکے لئے قُر بانی چڑھا کر یہ بھی کہا کہ اے اسرِائیل یہ تیرا وہ دیوتا ہے جو تجھ کو مُلک مصر سے نکا ل کر لایا ۔
تب موسیٰ نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے سمنت کر کے کہا اَے خُداوند کیوں تیرا غضب اپنے لوگوں پر بھڑکتا ہے جنکو تُو قُوتِ عظیم اور دستِ قوی سے مُلکِ مصِر سے نکال کر لایا ہے ۔
مصِر لوگ یہ کیوں کہنے پائیں کہ وہ اُنکو بُرائی کے لئے نکال لے گیا تاکہ اُنکو پہاڑوں میں مار ڈالے اور اُنکو رُوی زمین پر سے فنا کر دے ؟ سو تُو اپنے قہر و غضب سے باز رہ اور اپنے لوگو ں سے اِس بُرائی کرنے کے خیال کو چھوڑ دے ۔
تُو اپنے بندوں ابرہام اور اِضحاق اور یعقوب کو یاد کر جن سئ تُو نے اپنی ہی قسم کھا کر یہ کہا تھا کہ مَیں تُمہاری نسل کو آسمان کے تاروں کی مانند بڑھاؤنگا اور یہ سارا مُلک جسکا مَیں نے ذکر کیا ہے تُمہاری نسل کو بخشونگا کہ وہ سدا اُسکے مالک رہیں ۔
اور موسیٰ شہادت کی دونوں لَوحیں ہاتھ میں لِئے ہو ئے اُلٹا پھرا اور پہاڑ سے نیچے اُترا اور وہ لَوحیں اِدھر سے اور اُدھر سے دونوں طرف سے لکھی ہو ئی تھیں ۔
اور لشکر گاہ کے نزدیک آکر اُس نے وہ بچھڑا اور اُنکا ناچنا دیکھا ۔ تب موسیٰ کا غضب بھڑکا اور اُس نے اُن لُوحوں کو اپنے ہاتھوں میں سے پٹک دیا اور اُنکو پہاڑ کے نیچے توڑ ڈالا ۔
اور اُس نے اُس بچھڑے کو جِسے اُنہوں نے بنایا تھا لیا اور اُسکو آگ میں جلایا اور اُسے باریک پیس کر پانی پر چھڑکا اور اُسی میں سے بنی اسرائیل کو پلوایا ۔
چنانچہ اِنہی نے مجھے کہا کہ ہمارے لئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس آدمی موسیٰ کو جو ہمکو مُلک مصر سے نکال کر لایا کیا ہو گیا۔
اور اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدایُوں فرماتاہے کہ تُم اپنی اپنی ران سے تلوار لٹکا کر پھاٹک پھاٹک گُھوم گھُوم کر سارے لشکر گاہ میں اپنے اپنے بھائیوں اور اپنے اپنے ساتھیوں اوراپنے اپنے پڑوسیوں کو قتل کرتے پھرو ۔
اب تُو روانہ ہو اور لوگوں کو اُس جگہ لے جا جو مَیں نے تُجھے بتائی ہے ۔دیکھ میرا فرشتہ تیرے آگے آگے چلیگا لیکن مَیں اپنے مُطالبہ کے دن اُنکے گُناہ کی سزا دُونگا ۔