اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ دیکھ میں کالے بادل میں اسلئے تیرے پاس آتا ہوں کہ جب میں تُجھ سے باتیں کروں تو یہ لوگ سُنیںاور سدا تیرا یقین کریں اور مُوسیٰ نے لوگوں کی باتیں خُداوند سے بیان کیں ۔
اور تو لوگوں کے لئے طرف حد باندھ کر اُن سے کہہ دینا کہ خبردار تُم نہ اس پہاڑ پر چڑھنا اور نہ اسکے دامن کو چھونا ۔ جو کوئی پہاڑ کو چھوئے ضرور جان سے مارڈلا جائے۔
مگر اُسے کوئی ہاتھ نہ لگائے بلکہ وہ لا کلام سنگسار کیا جائے یا تیرے چھیدا جائے خواہ وہ انسان ہو خواہ ہو حیوان وہ جیتا نہ چھوڑا جائے اور جب نر سنگا دیر تک پھونکا جائے تو وہ سب پہاڑ کے پاس آجائیں ۔
جب تیسرا دن آیا تو صبح ہوتے ہی بادل گرجنے اور بجلی چمکنے لگی اور پہاڑ پر کالی گھٹا چھا گئی اور قرناکی آواز بہت بلند ہوئی اور سب لوگ ڈیروں میں کانپ گئے ۔
اور کوہ سینا اُوپر سے نیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دھواں تنُور کے دھوئیں کی طرح اوپر کو اٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا ۔
اور خُداوند نے موسیٰ سے کہا کہ نیچے اتر کر لوگوں کو تاکید اًً سمجھا دے تا ایسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لئے حدوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آجائیں اور اُن میں سے بہتیرے ہلاک ہو جائیں۔