پھر بنی اسرائیل کی ساری جماعت نسِین کے بیابان سے چلی اور خُداوند کے حُکم کے مُطابق سفرکرتی ہو ئی رفیدیم میں آکر ڈیرا کیا ۔وہاں اُن لوگوں کے بینے کو پانی نہ مِلا ۔
وہاں اُں لوگوں کو بڑی پیاس لگی ۔ سو وہ لوگ موسیٰ پر بڑبڑانے لگے اور کہا کہ تُم ہم کو اور ہمارے بچوں اور چوپا یوں کو پیاسا مرنے کے لئے ہم لوگوں کو کیوں مُلِک مصر سے نکال لایا ؟۔
خُداوند نے موسیٰ سے کہا کہ لوگوں کے آگے ہو کر چل اور بنی اسرائیل کے بُزرگوں میں سے چند کو اپنے ساتھ لےلے اور جس لاٹھی سے تُو نے دریا پر مارا تھا اُسے اپنے ہاتھ میں لیتا جا ۔
دِیکھ مَیں تیرے آگے جا کر وہاں حورِب کی ایک چٹان پر کھڑا رہونگا اور تُو اُس چٹان پر مارنا تو اُس میں سے پانی نکلے گا کہ یہ لوگ پِئیں ۔ چنانچہ موسیٰ نے بنی اسرائیل کے بزرگوں کے سامنے یہی کیا ۔
اور اُس نے اُس جگہ کا نام متسہ اور مریبہ رکھا کیونکہ بنی اسرائیل نے وہاں جھگڑا کیا اور یہ کہہ کر خُداوند کا امتحان کیا کہ خُداوند ہمارے بیچ میں ہے یا نہیں ۔
اور موسیٰ نے یشوع سے کہا کہ ہماری طر ف کے کُجھ آدمی چُن کر لے جا اور عمالیقیوں سے لڑ اور مَیں کل خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لیے ہوئے پہاڑ کی چُوٹی پر کھڑا رہونگا ۔
اور جب مُوسیٰ کے ہاتھ بھر گئے تو اُنہوں نے ایک پتھر لیکر مُوسیٰ کے نیچے رکھ دِیا اور وہ اُس پر بیٹھ گیا اور ہارون اور حور ایک اِدھر سے دُوسرا اُدھر سے اُسکے ہاتھوں کو سنبھالے رہے ۔ تب اُسکے ہاتھ آفتاب کے غروُب ہونے تک مضبوطی سے اُٹھے رہے ۔