بنی اسرائیل کو حُکم دے کے وہ لَوٹکر مجدال اور سُمندر کے بیچ فی ہخیروت کے مُقابل لعبل صفون کے آگے ڈیرے لگایئں ۔ اُسی کے آگے سُمندر کے کنارے کنارے ڈیرے لگانا ۔
اور مَیں فِرعون کے دل کو سخت کرونگا اور وہ اُن کا پیچھا کریگا اور مَیں فِرعون اور اُس کے سارے لشکر پر ممُتاز ہونگا اور مصری جان لینگے کہ خداوند مَیں ہوں اور اُنہوں نے ایسا ہی کیا ۔
جب مصر کے بادشاہ کو خبر ملی کہ وہ لوگ چل دئے تو فِرعون اور اُس کے خادموں کا دل اُن لوگوں کی طرف سے پھر گیا اور وہ کہنے لگے کہ ہم نے یہ کیا کیا کہ اسرائیلیوں کواپنی خدمت سے چُھٹی دے کر اُن کو جانے دیا ۔
اور مصری فوج نے فرعون کے سب گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں سمت اُن کا پیچھا کیا اور اُن کو جب وہ سمندر کے کنارے فی ہخیروت کے پاس بغل صفون کے سامنے ڈیرا لگا رہے تھے جا لیا ۔
اور جب فرعون نزدیک آ گیا تب بنی اسرائیل نے آنکھ اُٹھا کر دِیکھا کہ مصری اُن کا پیچھا کیے چلے آتے ہیں اور وہ نہایت خوف ذدہ ہو گئے تب بنی اسرائیل نے خداوند سے فریاد کی ۔
اور موسیٰ سے کہنے لگے کیا مصر میں قبریں نہ تھیں جو تُو ہم کو وہاں سے مرنے کے لئے بیا بان میں لے آیا ہے ، تُو نے ہم سے یہ کیا کیا کہ ہم کو مصر سے نکال لایا ۔
کیا ہم تُجھ سے مصر میں یہ بات نہ کہتے تھے کہ ہم کو رہنے دے کہ ہم مصریوں کی خدمت کریں ؟ کیونکہ ہمارے لئے مصریوں کی خدمت کرنا بیابان میں مرنے سے بہتر ہو تا ۔
تب موسیٰ نے لوگوں سے کہا ڈرو مت چُپ چاپ کھٹر ے ہو کر خداوند کی نجات کے کام کو دِیکھو جو وہ آج تُمہارے لئے کریگا کیو نکہ جن مصریوں کو تم آج دِیکھتے ہو اُن کو پھر کبھی ابدتک نہ دِیکھوگے ۔
یُوں وہ مصریوں کے لشکر اور اسرائیلی لشکر کے بیچ میں ہو گیا ۔ سو وہاں بادل بھی تھا اور اندھیرا بھی تو بھی رات کو اُس سے روشنی رہی۔ پس وہ رات بھر ایک دُوسرے کے پاس نہیں آئے ۔
پھر موسیٰ نے اپنا ہاتھ سمندر کے اوپر بڑھایا اور خداوند نے رات بھر تُندپُوربی آندھی چلا کر اور سمندر کو پیچھے ہٹا کر اُسے خشک زمین بنا دیا اور پانی دوحصے ہو گیا ۔
اور اُس نے اُنکے رتھوں کے پہیوں کو نکال ڈالا ۔ سو اُنکا چلانا مُشکل ہو گیا ۔ تب مصڑی کہنے لگے آؤ ہم اسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگیں کیو نکہ خداوند اُنکی طرف سے مصریوں کے ساتھ جنگ کرتا ہے ۔
اور موسیٰ نے اپنا ہاتھ سمندر کے اُوپر بڑھایا اور صبح ہوتے ہو تے سمندر پھر اپنی اصلی قُّوت پر آ گیا اور مصری اُلٹے بھاگنے لگے ساور خداوند نے سمندر کے بیچ ہی میں مصریوں کو تہ وبالا کر دیا ۔
اور پانی پلٹ کر آیا اور اُس نے رتھوں اور سواروں اور فرعون کے سارے لشکر کو جو اسرائیلیوں کا پیچھا کرتا ہوا سمندر میں گیا تھا غرق کر دیا اور ایک بھی اُن میں سے باقی نہ چُھو ٹا ۔