اور بادشاہ نے پوچھا کہ بارگاہ میں کون حاضر ہے ادھر ہامان شاہی محل کی بیرونی بارگاہ نمیں آیا ہوا تھا کہ مردکی کو اس سولی پر چڑھانے کے لئے جو اس نے اسکے لئے تیار کی تھی بادشاہ سے عرض کرے۔
سو ہامان اندر آیا اور بادشاہ نے اس سے کہا جسکی تعظیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اس شخص سے کیا کیا جائے؟ہامان نے اپنے دل میں کہا کہ مجھ سے زیادہ بادشاہ کس کی تعظیم کرنا چاہتا ہوگا؟۔
اور وہ لباس اور وہ گھوڑا بادشاہ کے سب سے عالی نسب امرا میں سے ایک کے ہاتھ میں سپرد ہوں تاکہ اس لباس سے اس شخص کو مبلس کریں جسکی تعظیم بادشاہ کو منظور ہے اور اسے اس گھوڑے پر سوار کرکےشہر کے شارع عام میں پھر آئیں اور اسکے آگے آگے منادی کریں کہ جس شخص کی تعظیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اس سے ایسا ہی کیا جائیگا۔
تب بادشاہ نے ہامان سے کہا جلدی کر اور اپنے کہے کے مطابق وہ لباس اور گھوڑا لے اور مردکی یہودی سے جو بادشاہ کے پھاٹک پر بیٹھا ہے ایسا ہی کر جو کچھ نو نے کہا ہے اس میں کچھ بھی کمی نہ ہونے پائے۔
سو ہامان نے وہ لباس اور گھوڑا لیا اور مردکی کو مبلس کرکے گھوڑے پر سوار شہر کے شارع عام میں پھریا اور اسکے آگے آگے منادی کرتا گیا کہ جس شخص کی تعظیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اس سے ایسا ہی کیا جائیگا۔
اور ہامان نے اپنی بیوی زرش اور اپنے سب دوستوں کو ایک ایک بات جو اس پر گذری تھی بتائی تب اسکے دانشمندوں اور اسکی بیوی زرش نے اس سے کہا اگر مردکی جسکے آگے تو پست ہونے لگا ہے یہودی نسل میں سے ہے تو تو اس پر غالب نہ ہوگا بلکہ اسکے آگے ضرور پست ہوتا جائیگا۔