جب تو خُدا کے گھر کو جاتا ہے تو سنجیدگی سے قدم رکھ کیونکہ شنوا ہونے کے لے جانا احمقوں کے سے ذبیحے گُزراننے سے بہتر ہے اس لے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ بدی کرتے ہیں۔
اگر تو مُلک میں مسکینوں کو مُظلُوم اور عدل و انصاف کو متروُک دیکھے تو اس سے حیران نہ ہو کیونکہ ایک بڑوں سے بڑا ہے جو نگاہ کرتا ہے اور کوئی ان سب سے بھی بڑا ہے۔
جب مال کی فروانی ہوتی ہے تو اُس کے کھانے والے بھی بُہت ہو جاتے ہیں اور جاتے ہیں اور اُس کے مالک کو سوا اس کے کہ اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھے اور کیا فائدہ ہے۔
جس طرح سے وہ اپنی ماں کے پیٹ سے نکلا اُسی طرح ننگا جیسا کہ آیا تھا پھر جائے گا اور اپنی محنت کی اُجرت میں کُچھ نہ پائے گا جسے وہ اپنے ہاتھ میں لے جائے۔
لو میں نے دیکھا کہ یہ خوب ہے بلکہ خُوش نما ہے کہ آدمی کھائے اور پئے اور اپنی ساری محنت سے جو وہ دُنیا میں کرتا ہے اپنی تمام عُمر جو خُدا نے اسُے بخشی ہے راحت اُٹھائے کیونکہ اُس کا بخرہ یہی ہے۔
نیز ہر ایک آدمی جسے خُدا نے مال و اسباب بخشا اور اُسے توفیق دی کہ اُس میں سے کھائے اور اپنا بخرہ لے اور اپنی محنت سے شادمان رہے۔ یہ تُو خُدا کی بخشش ہے ۔