پھر موسیٰ نے سب اسرائیلیوں کو بُلوا کر اُنکو کہا اے اسرائیلیو! تُم اُن آئین اور احکام کو سُن لو جنکو میں آج تمکو سُناتا ہوں تاکہ تُم سُنکو سیکھ کر اُن پر عمل کرو ۔
تُو اُنکے آگے سجدہ نہ کرنا اور نہ اُنکی عبادت کرنا کیونکہ میں خداوند تیرا خدا غیور خدا ہوں اور جو مجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُنکی اولاد کو تیسری اور چوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہوں ۔
لیکن ساتواں دن خداوند تیرے خدا کا سبت ہے ۔ اُس میں نہ تُو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لونڈی نہ تیرا بیل نہ تیرا گدھا نہ تیرا اور کوئی جانور اور نہ کوئی مُسافر جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو تاکہ تیرا غُلام اور تیری لونڈی بھی تیری طرح آرام کریں ۔
اور یاد رکھنا کہ تُو ملکِ مصر میں غلام تھا اور وہاں سے خداوند تیرا خدا اپنے زور آور ہاتھ اور بُلند بازو سے تُجھ کو نکال لایا ۔ اِس لیے خداوند تیرے خدا نے تُجھ کو سبت کے دن کو ماننے کا حکم دیا ۔
اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا جیسا خداوند تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے تاکہ تیری عمر دراز ہو اور جو مُلک خداوند تیرا خدا تجھے دیتا ہے اُس مں تیرا بھلا ہو ۔
یہیں باتیں خداوند نے اُس پہاڑ پر آگ اور گھٹا اور ظُلمت میں سے تمہاری ساری جماعت کو بُلند آواز سے کہیں اور اِس سے زیادہ اور کچھ نہ کہا اور اِن ہی کو اُس نے پتھر کی دو لوحوں پر لکھا اور اُنکو میرے سپرد کیا ۔
اور تُم کہنے لگے کہ خداوند ہمار ے خدا نے اپنی شوکت اور عظمت ہمکو دکھائی اور ہم نے اُسکی آواز آگ میں سے آتی سُنی ۔ آج ہم نے دیکھ لیا کہ خداوند انسان سے باتیں کرتا ہے تو بھی انسان زندہ رہتا ہے ۔
سو تُو ہی نزدیک جا کر جو کچھ خداوند ہمارا خدا کہے اُسے سُن لے اور تُو ہی وہ باتیں جو خداوند ہمارا خدا تُجھ سے کہے ہم کو بتانا اور ہم اُسے سُنیں گے اور اُس پر عمل کریں گے ۔
اور جب تُم مجھ سے گفتگو کر رہے تھے تو خداوند نے تمہاری باتیں سُنیں ۔ تب خداوند نے مجھ سے کہا کہ میں اِن لوگوں کی باتیں جو اُنہوں نے تُجھ سے کہیں سُنی ہیں ۔ جو کچھ اُنہوں نے کہا ٹھیک کہا ۔
پر تُو یہیں میرے پاس کھڑا رہ اور میں وہ سب فرمان اور سب آئین اور احکام جو تجھے اُنکو سکھانے ہیں تجھ کو بتاونگا تاکہ وہ اُن پر اُس مُلک میں جو میں اُنکو قبضہ کرنے کے لیے دیتا ہوں عمل کریں ۔
تُم اُس سارے طریق پر جسکا حکم خداوند تمہارے خدانے تُمکو دیا ہے چلنا تاکہ تُم جیتے رہو اور تمہارا بھلا ہو اور تمہاری عمر اُس ملک میں جس پر تہم قبضہ کرو گے دراز ہو ۔