جب تُو اپنے دشمنوں سے جنگ کرنے کو جائے اور گھوڑوں اور رتھوں اور اپنے سے بڑی فوج کو دیکھے تو اُن سے ڈر نہ جانا کیونکہ خداوند تیرا خدا جو تجھ کو ملک مصر سے نکال لایا تیرے ساتھ ہے ۔
اور اُن سے کہے سُنو اے اسرائیلیو! تُم آج کے دن اپنے دُشمنوں کے مقابلہ کے لیے معرکہ جنگ میں آئے ہو سو تمہارا دل ہراسان نہ ہو ۔ تُم نہ خوف کرنو نہ کانپو ۔ نہ اُن سے دہشت کھاو۔
پھر فوجی حکام لوگوں سے یوں کہیں کہ تُم میں سے جس کسی نے نیا گھر بنایا ہو اور اُسے مخصوص نہ کیا ہو وہ اپنے گھر کو لوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ جنگ میں قتل ہو اور دوسرا شخص اُسے مخصوص کرے ۔
اور جس کسی نے تاکستان لگایا ہو پر اب تک اُسکا پھل استعمال نہ کیا ہو وہ بھی اپنے گھر کو لوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ جنگ میں مارا جائے اور دوسرا آدمی اُسکا پھل کھائے ۔
اور جس نے کسی عورت سے اپنی منگنی تو کر لی ہو پر اُسے بیاہ کر نہیں لایا ہے وہ بھی اپنے گھر لو لوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ لڑائی میں مارا جائے اور دوسرا مرد اُسے بیاہ کر لے ۔
اور جوفی حکام لوگوں کی طرف سے مخاطب ہو کر اُن سے یہ بھی کہیں کہ جو شخص ڈرپوک اور کچے دل کا ہو وہ بھی اپنے گھر کو لوٹ جائے تا نہ ہو کہ اُسکی طرح اُسکے بھائیوں کا حوصلہ بھی ٹوٹ جا۴ے ۔
لیکن عورتوں اور بال بچوں اور چوپایوں اور اُس شہر کے سب مال اور لُوٹ کو اپنے لیے رکھ لینا اور تُو اپنے دشمنوں کی اُس لوٹ کو جو خداوند تیرے خدا نے تجھ کع دی ہو کھانا ۔
جب تُو کسی شہر کو فتح کرنے کے لیے اُس سے جنگ کرے اور مدت تک اُسکا محاصرہ کیے رہے تو اُسکے درختوں کو کلہاڑی سے نہ کاٹ ڈالنا کیونکہ اُنکا پھل تیرے کھانے کے کام میں آئے گا سو تُو اُنکو مت کاٹنا کیونکہ کیا میدان کا درخت انسان ہے کہ تُو اُسکا محاصرہ کرے ؟
سو فقط اُن ہی درختوں کو کاٹ کر اُرا دینا جو تیری دانست میں کھانے کے مطلب کے نہ ہوں اور تُو اُس شہر کے مقابل جو تجھ سے جنگ کرتا ہو برجوں کو بنا لینا جب تک وہ سر نہ ہو جائے۔