تو اُسکے ساتھ خمیری روٹی نہ کھانا بلکہ سات دن تک اُسکے ساتھ بے خمیری روٹی جو دُکھ کی روٹی ہے کھانا کیونکہ تُو ملک مصر سے ہڑبڑی میں نکلا تھا ۔ یوں تو عمر بھر اُس دن کو جب تو ملک مصر سے نکلا یا د رکھ سکے گا ۔
بلکہ جس جگہ کو خداوند تیرا خدا اپنے نام کے مسکن کے لیے چُنے گا وہاں تُو فسح کی قُربانی کو اُس وقت جب تُو مصر سے نکلا تھا یعنی شام کو سورج ڈوبتے وقت گذراننا ۔
اور اُسی جگہ جسے خداوند تیرا خدا اپنے نام کے مسکن کے لیے چُنے گا تُو اور تیرے بیٹے بیٹیاں اور تیرے غُلام اور لونڈیاں اور وہ لاوی جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو اور مسافر اور یتیم اور بیوہ جو تیرے درمیان ہوں سب ملکر خداوند اپنے خدا کے حضور خوشی منانا ۔
سات دن تک تُو خداوند اپنے خدا کے لیے اُسی جگہ جسے خداوند چُنے عید کرنا اِس لیے کہ خداوند تیرا خدا تیرے سارے مال میں اور سب کاموں میں جنکو تُو ہاتھ لگائے تجھ کو برکت بخشے گا ۔ سو تُو پوری پوری خوشی کرنا ۔
اور سال میں تین بار یعنی بے خمیری روٹی کی عہد اور ہفتوں کی عید اور عید خیام کے موقع پر تیرے ہاں کے سب مرد خداوند اپنے خدا کے آگے اُسی جگہ حاضر ہوا کریںجسے وہ چُنے گا اور جب آئیں تو خداوند کے حضور خالی ہاتھ نہ آئیں ۔
تُو انصاف کا خون نہ کرنا ۔ تُو نہ تو کسی کی رو رعایت کرنا اور نہ رشوت لینا کیونکہ رشوت دانشمند کی آنکھوں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادق کی باتوں کو پلٹ دتی ہے ۔