لیکن اُن میں سے جو جگالی کرتے ہیں یا اُنکے پاوں چرے ہوئے ہیں تُم اُنکو یعنی اونٹ اور خرگوش اور سافان کو نہ کھانا کیونکہ یہ جُگالی کرتے ہیں لیکن اِنکے پاوں چرے ہوئے نہیں ہیں سو یہ تمہارے لیے ناپاک ہیں ۔
اور سوار تمہارے لیے اِس سبب سے ناپاک ہے کہ اُسکے پاوں تو چِرے ہوئے ہیں پر و ہ جگالی نہیں کرتا ۔ تُم نہ تو اُنکا گوشت کھانا اور نہ اُنکی لاش کو ہاتھ لگانا ۔
جو جانور آپ ہی مر جائے تُم اُسے کھانا ۔ تُو اُسے کسی پردیسی کو جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو کھانے کو دے سکتا ہے یا اُسے کسی اجنبی آدمی کے ہاتھ بیچ سکتا ہے کیونکہ تُو خداوند اپنے خدا کی مُقدس قوم ہے ۔ تُو حلوان کو اُسی کی ماں کے دودھ میں نہ اُبالنا ۔
اور تُو خداوند اپنے خدا کے حضور اُسی مقام میں جسے وہ اپنے نام کے مسکن کے لیے چُنے اپنے غلہ اور مَے اور تیل کی دہ یکی کو اور اپنے گائے بیل اور بھیڑ بکریوں کے پہلوٹھوں کو کھانا تاکہ تُو ہمیشہ خداوند اپنے خدا کا خوف ماننا سیکھے ۔
اور اگر وہ جگہ جسکو خداوند تیرا خدا اپنے نام کو وہاں قائم کرنے کے لیے چُنے تیرے گھر سے بہت دور ہو اور راستہ بھی اِس قدر لمبا ہو کہ تُو اپنی دہ یکی کو اُس حال میں جب خداوند تیرا خدا تُجھ کو برکت بخشے وہا ں تک نہ لیجا سکے ۔
اور اِس روپے سے جو کچھ تیرا جی چاہے خواہ گائے بیل یا بھیڑ بکری یا مَے یا شراب مول لیکر اُسے اپنے گھرانے سمیت وہاں خداوند اپنے خدا کے حضور کھانا اور خوشی منانا ۔
تب لاوی جسکا تیرے ساتھ کوئٰ حصہ یا میراث نہیں اور پردیسی اور یتیم اور بیوہ عورتیں جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہوں آئیں اور کھا کر سیر ہوں تاکہ خداوند تیا خدا تیرے سب کاموں میں جنکو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے ۔