کِیُونکہ مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے دُور ہُوں مگر رُوح کے اِعتبار سے تُمہارے پاس ہُوں اور تُمہاری باقاعِدہ حالت اور تُمہارے اِیمان کی جو مسِیح پر ہے مضبُوطی دیکھ کر خُوش ہوتا ہُوں۔
خَبردار کوئی شَخص تُم کو اُس فَیلسُوفی اور لاحاصِل فریب سے شِکار نہ کر لے جو اِنسانوں کی رِوایَت اور دُنیوی اِبتدائی باتوں کے مُوافِق ہیں نہ کہ مسِیح کے مُوافِق۔
کوئی شَخص خاکساری اور فرِشتوں کی عِبادت پسند کر کے تُمہیں دَوڑ کے اِنعام سے محرُوم نہ رکھّے۔ اَیسا شَخص اپنی جِسمانی عقل پر بے فائِدہ پھُول کر دیکھی ہُوئی چِیزوں میں مصرُوف رہتا ہے۔
جب تُم مسِیح کے ساتھ دُنیوی اِبتدائی باتوں کی طرف سے مر گئے تو پھِر اُن کی مانِند جو دُنیا میں زِندگی گُذارتے ہیں اِنسانی احکام اور تعلِیم کے مُوافِق اَیسے قاعِدوں کے کِیُوں پاِبنِد ہوتے ہو۔
اِن باتوں میں اپنی اِیجاد کی ہُوئی عِبادت اور خاکساری اور جِسمانی رِیاضت کے اِعتبار سے حِکمت کی صُورت تو ہے مگر جِسمانی خُواہِشوں کے روکنے میں اِن سے کُچھ فائِدہ نہِیں ہوتا۔