شاید خُداوند تیرا خُدا ربشاقی کی سب باتیں سُنے جسکو اُسے آقا شاہِ اسور نے بھیجا ہے کہ زندہ خُدا کی توہین کے اور جو اتیں خُداوند تیرے خُدا نےسُنی ہں اُن پر ملامت کرے گا ۔ پس تُو اُس بقیہ کے لیے جو موجود ہے دعا کر ۔
یسعیاہ نے اُن سے کہا کہ تُم اپنے آقا سے یوں کہناکہ کہ خداوند یوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جو تُو نے سُنی ہیں جن سے شاہِ اسور کے مُلازموں نے میری تکفیر کی ہے نہ ڈر ۔
اور حزقیاہ نے خُداوند کے حضور یوں دعا کی اے میرے خُداوند اسرائیل کے خُدا کروبیوں کے اوپر بیٹھنے والے تو ہی اکیلا زمین کی سب سلطنتوں کا خُدا ہے ۔ تُو ہی نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا ۔
اے خُداوند کان لگا اور سُن اے خُداوند اپنی آنکھیں کھول اور دیکھ سخیرب کی باتوں کو جن سے زندہ خُدا کی باتوں کی توہین کرنے کے لیے اِس آدمی کو بھیجا ہے سُن لے ۔
تب یسعیاہ بن عاموس نے حزقیاہ کو کہلا بھیجا کہ خُداوند اسرائیل کا خُدا یوں فرماتا ہے چونکہ تُو نے شاہ اسور سخیرب کے خلاف مجھ سے دعا کی ہے میں نے تیری سُن لی ۔
اِس لیے خُداوند نے اُس کے حق میں یوں فرمایا ہے کہ کنوری دخترِ صیون نے تُجھ کو حقیر جانا اور تیرا مضحکہ اُرایا ہے یروسشلیم کی بیٹی نے تُجھ پر سر ہلایا ہے
تُو نے اپنے قاصدوں کے ذریعہ سے خُداوند کی توہین کی اور کہا کہ میں بہت سے رتھوں کو ساتھ لیکر پہاڑوں کی چوٹیوں پر بلکہ لُبنان کے وسطیٰ حصوں تک چڑھ آیا ہوں اور میں اُس کے اونچے اونچے دیوداروں اور اچھے سے اچھے صنوبر کے درختوں کو کاٹ ڈالونگا اور میں اُس کے دور سے دور مقام میں جہاں اُس کی زرخیز زمین کا جنگل ہے گھُسا چلا جاوں گا ۔
کیا تُو نے نہیں سُنا کہ مجھے یہ کیے ہوئے مدت ہوئی اور میں نے اِسے قدیم ایام میں ٹھہرا دیا تھا ؟ اب میں نے اُسی کو پورا کیا ہے کہ تُو فصیلدار شہروں کو اُجاڑ کر کھنڈر بنا دینے کے لیے برپا ہو ۔
اِس سبب سے اُن کے باشندے کمزور ہوئے اور وہ گھبرا گئے او ر شرمندہ ہوئےاور میدان کی گھاس اور ہری پودہ ور چھتوں پر کی گھاس اور اُس اناج کی مانند ہو گئے جو بڑھنے سے پیشتر سوکھ گئے
تیرے مجھ پر جھنجلانے کے سبب سے اور اِس لیے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پہنچا ہے میں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے منہ میں ڈالونگا اور تُو جس راہ سے آیا ہے میں تجھے اُسی راہ سے واپس لُٹا دونگا۔
اور تیرے لیے یہ نشان ہو گا کہ تُو اِس سال وہ چیزیں جو از خود اُگتی ہیں اور دوسرے سال وہ چیزیں جو اُن سے پیدا ہو کھاو گے ۔ اور تیسرے سال تُم بونا اور کاٹنا اور تاکستان لگا کر اُن کا پھل کھانا ۔
سو خُداوند شاہِ اسور کے حق میں یوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تیر چلانے نہ پائے گا وہ نہ تو سپر لیکر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مقابل دمدما باندھنے پائے گا ۔
سو اُسی رات کو خُداوند کے فرشتہ نے نکل کر اسو کی لشکر گاہ میں ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی مار ڈالے اور صبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مرے پڑے ہیں۔
اور جب وہ اپنے دیوتا نسروک کے مندر میں پوجا کر رہا تھا تو اورمملک اور شراضر نے اُسے تلوار سے قتل کیا اور اراراط کی سرزمین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسر حدون اُس کی جگہ بادشاہ ہوا۔