اور جب یہوآس سلطنت کرنے لگا تو سات برس کا تھا ۔ اور یاہو کے ساتویں برس یہوآس بادشاہ ہوا اور اُس نے یروشلیم میں چالیس برس سلطنت کی ۔ اُسکی ماں کا نام ضبیاہ تھا جو بیر سبع کی تھی ۔
اور یہوآس نے کاہنوں سے کہا کہ مُقدس کی ہوئی چیزوں کی سب نقدی جو رائج سِکہ میں خداوند کے گھر میں پہنچائی جاتی ہے یعنی اُن لوگوں کی نقدی جو ہر ایک اپنی خُوشی سے خُداوند کے گھر میں لاتا ہے ۔
تب یہویدع کا ہن نے ایک صندوق لیکر اُس کے سر پوش میں ایک سوراخ کیا اور اُسے مذبح کے پاس رکھا ایسا کہ خُداوند کی ہیکل میں داخل ہوتے وقت وہ دہنی طرف پڑتا تھا اور جو کاہن دروازہ کے نگہبان تھے وہ سب نقدی جو خُداوند کے گھر میں لائی جاتی تھی اُسی میں ڈال دیتے تھے ۔
اور جب وہ دیکھتے تھے کہ صندوق میں بہت نقدی ہو گئی ہے تو بادشاہ کا مُنشی اور سردار کاہن اوپر آکر اُسے تھیلیوں میں باندھتے تھے اور اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں ملتی تھی گِن لیتے تھے ۔
اور وہ اُس نقدی کو جو تول لی جاتی تھی اُنکے ہاتھوں میں سونپ دیتے تھے جو کام کرنے والے یعنی خُداوند کی ہیکل کے ناظر تھے اور وہ اُسے بڑھیوں اور معماروں پر جو خُداوند کے گھر کا کام بناتے تھے ۔
اور راجوں اور سنگ تراشو ں پر خُداوند کی ہیکل کی دراڑوں کی مرمت کے لیے لکڑی اور تراشے ہوئے پتھر خریدنے میں اور اُن سب چیزوں پر جو ہیکل کی مرمت کے لیے استعمال میں آتی تھیں خرچ کرتے تھے ۔
لیکن جو نقدی خُداوند کی ہیکل میں لائی جاتی تھی اُس سے خُداوند کی ہیکل کے لیے چاندی کے پیالے یا گُلگیر یا دیچگے یا نرسنگے یعنی سونے کے برتن یا چاندی کے برتن نہ بنائے گئے۔
ماسِوا اِس کے جن لوگوں کے ہاتھ وہ اِس نقدی کو سپرد کرتے تھے تاکہ وہ اُسے کاریگروں کو دیں اُن سے وہ اُسکا کچھ حساب نہیں لیتے تھے ِس لیے کہ وہ دیانت سے کام کرتے تھے ۔
تب شاہِ یہوداہ یہوآس نے سب مُقدس چیزیں جنکو اُسکے باپ دادا یہوسفط اور یہورام اور اخزیاہ یہوداہ کے بادشاہوں نے نذر کیا تھا اور اپنی مُقدس چیزوں کو اور سب سونا جو خُداوند کی ہیکل کے خزانوں اور بادشاہ کے قصر میں مِلا لیکر شاہِ ارام حزائیل کو بھیج دیا ۔
یعنی اُس کے خادموں یوُسکار بن سماعت اور یہو زبد بن شومیر نے اُسے مار ا اور وہ مر گیا اور اُنہوں نے اُسے اُسکے باپ دادا کے ساتھ داود کے شہر میں دفن کیا اور اُسکا بیٹا امصیاہ اُسکی جگہ بادشاہ ہُوا۔