اور جہاں کِہیں سؔاؤل دؔاؤد کو بھیجتا وہ جاتا اور عقلمندی سے کام کرتا تھا اور سؔاؤل نے اُسے جنگی مردوں پرمُقرر کر دِیا اور یہ بات ساری قَوم کی اور سؔاؤل کے ملازِموں کی نظر میں اچّھی تھی۔
جب دؔاؤد اُس فِلستی کو قتل کرکے لَوٹا آتھا تھا اور وہ سب بھی آرہے تھے تو اِؔسرائیل کے سب شہروں سے عَوتیں گاتی اور ناچتی ہوئی دفوں اور خُوشی کے نعروں اور باجوں کے ساتھ سؔاؤل بادشاہ کے اِستقبال کو نِکلیں ۔
اور سؔاؤل نہایت خفا ہُؤا کیونکہ وہ بات اپسے بُری لگی اور وہ کہنے لگا کہ اُنہوں نے داؔؤد کے لئے تو لاکھو اور میرے لئے فقط ہزاروں ہی تھہرائے ۔ سو بادشاہی کے سِوا اُسے اَور کیا مِلنا باقی ہے؟ ۔
اور دُوسرے دِن ایسا ہُؤا کہ خُدا کی طرف سے بُری رُوح سؔاؤل پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ گھر کے اندر نُبُوت کر نے لگا اور دؔاؤد روز کی طرح اپنے ہاتھ سے بجا رہا تھا اور سؔاؤل اپنے ہاتھ میں اپنا بھالا لئے تھا۔
تب سؔاؤل نے دؔاؤد سے کہا کہ دیکھ مَیں اپنی بڑی بیٹی میؔرب کو تجھُ سے بیاہ دُونگا۔ تُو فقط میرے لئے بُادبُہادُری کا کام کر اور خُداوند کی لڑائیا لڑ کیونکہ سؔاؤل نے کہ اکہ میرا ہاتھ نہیں بلکہ فِلستیوں کا ہاتھ اُس پر چلے۔
تب سؔاؤل نے کہا مَیں اُسی کو اُسے دُونگا تا کہ یہ اُسکے لئے پھندا ہو اور فِلستیوں کا ہاتھ اُس پر پڑے ۔ سو ساؔؤل نے داؔؤد سے کہا کہ اِس دُوسری دفعہ تو تُو آج کے دِن میرا داماد ہو جائیگا ۔
اور سؔاؤل نے اپنے خادِموں کو حُکم کیا کہ داؔؤد سے چُپکے چُپکے باتیں کرو اور کہو کہ دیکھ بادشاہ تجھُ سے خُوش ہے اور اُسکے خادِم تجھےُ پیار کرتے ہیں سو اب تُو بادشاہ کا داماد بن جا۔
چُنانچہ ساؔؤل کے مُلازِموں نے یہ باتیں داؔؤد کے کان تک پُہنچائیں ۔ داؔؤد نے ککہا کیا بادشاہ کا داماد بننا تُمکو کوئی لکی ب ات معُلوم ہوتی ہے جِس حال کہ مَیں غریب آدمی ہُوں اور میری کچھُ وقعت نہیں ؟۔
تب ساؔؤل نے کہا تُم داؔؤد سے کہنا کہ بادشاہ مہر نہیں مانگتا وہ فقط فِلسِتیوں کی سَو کھلڑیاں چاہتا ہے تا کہ بادشاہ کے دُشمنوں سے اِنتقام لیا جائے۔ ساؔؤل کا یہ اِرادہ تھا کہ داؔؤد کو فِلسِتیوں کے ہاتھ سے مروا ڈالے ۔
کہ داؔؤد اُٹھا اور اپنے لوگوں کو لیکر گیا اور سَو فِلستی قتل کر ڈالے اور داؔؤد اُنکی کھلڑیاں لایا اور اُنہوں نے اُنکی پُوری تعداد میں بادشاہ کو دِیا تا کہ وہ بادشاہ کا داماد ہو اور ساؔؤل نے اپنی بیٹی میؔکل اُسے بیا ہ دی۔
پھر فِلسِتیوں کے سرداروں نے دھاوا کیااور جب جب اُنہوں نے دھاوا کیا ساؔؤل کے سب خادِموں کی نِسبت داؤد نے زِیادہ دانائی کا کام کِیا ۔ ا۔س سے اُسکا نام بہت بڑا ہوگیا۔