تب داؤد نے کہا کہ میں ناحس کے بیٹے حنون کے ساتھ نیکی کروُنگا کیونکہ اُسکے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی ۔ پس داؤد نے قاصِد بھیجے تا کہ اُسکے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔
پر بنی عمُّون کے امیِروں نے حنوُن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤد تیرے باپ کی عزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں ؟ کیا اپسکے خادم تیرے مُلک کا ھال دریافت کرنے اور اپسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے؟۔
تب بعضوں نے جا کر داؤد کو بتایا کہ اُن آدمیوں سے کیسا سلوک کیا گیا۔ سو اُس نے اُنکے ا،ستقبال کو لوگ بھیجے اِسلئے کہ وہ نہایت شرماتے تھے اور بادشاہ نے کہا کہ جب تک تُمہاری داڑھیاں نہ بڑھ جائیں یریُحو میں ٹھہرے رہو۔ ا،سکے بعد لوَٹ آنا۔
جب بنی عُمّون نے دیکھا کہ وہ داؤد کے حُضُور نفرت انگیز ہوگئے ہیں تو حنوُن اور بنی عمُون نے مسوپتامیہ اور ارام معکہ اور ضوبیاہ سے رتھوں اور سواروں کو کرایہ کرنے کے لئے ایک ہزار قنطار چاندی بھیجی ۔
جب یُوآب نے دیکھا کہ اُسکے آگے اور پیچھے لڑائی کے لئے صف بندھی ہے تو اُس نے سب اِسرائیل کے خاص لوگوں میں سے آدمی چُن لئے اور ارامیوں کے مُقابل اُنکی صف آرائی کی۔
جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے بنی اِسرائیل سے شکست کھائی تو اُنہوں نے قاصِد بھیجکر دریایِ فرات کے پار کے ارامیوںکو بُلوایا اور ہدرعزر کا سَپہ سالار سوفک اُنکا سردار تھا۔
اور ا،سکی خبر داؤد کو مِلی تب وہ سارے اِسرائیل کو جمع کرکے یردن کے پار گیا اور اُنکے قریب پُہنچا اور اُنکے مُقابل صف باندھی ۔ سو جب داؤد نے ارامیوں کے مُقابلہ میں جنگ کے لئے صف باندھی تو وہ اُس سے لڑے۔
جب ہدرعزر کے مُلازِموں نے دیکھا کہ وہ ا،سرائیل سے ہار گئے تو وہ داؤد سے صُلھ کرکے اُسکے مُطیع ہو گؑے اور ارامی بنی عمُّون کی کُمک پر پھر کبھی راضی نہ ہُؤئے۔