اور جب فلسِتیوں نے سُنا کہ داؤد ممسوُح ہو کر سارے اِسراؔئیل کا بادشاہ بنا ہے تو سب فلِستی داؤد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤد یہ سُنکر اُنکے مُقابلہ کو نِکلا۔
تب داؔؤد نے خُدا سے سوال کیا کیا میں فلسِتیوں پر چڑھ جاؤں؟ کیا تُو اُنکو میرے ہاتھ میں کردیگا؟ خُداوند نے اُسے فرمایا چڑھ جا کیونکہ مَیں اُنکو تیرے ہاتھ میں کر دُونگا۔
سو وہ بعل پر اضیم میں آئے اور داؤد نے وہیں اُنکو مارا اور داؤد نے کہا خُدا نے میرے ہاتھ سے میرے دُشمنوں کو اَیسا چیرا جَیسے پانی چاک چاک ہو جاتا ہے۔ اِس سبب سے اُنہوں نے اُس مقام کا نام بعل پر اضیم رکھاّ ۔
اور داؤد نے پھر خُدا سے سوال کیا اور خُدا نے اُس سے کہا کہ تُو اُنکا پیچھا نہ کر بلکہ اُنکے پاس سے کترا کر نِکل جا اور تُوت کے پیڑوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔