کِیُونکہ ہم بھی پہلے نادان۔ نافرمان۔ فریب کھانے والے اور رنگ برنگ کی خواہِشوں اور عیش و عِشرت کے بندے تھے اور بد خواہی اور حسد میں زِندگی گُزارتے تھے۔ نفرت کے قائِل تھے اور آپس میں کِینہ رکھتے تھے۔
تو اُس نے ہم کو نِجات دی مگر راستبازی کے کاموں کے سبب سے نہِیں جو ہم نے خُود کئے بلکہ اپنی رحمت کے مُطابِق نئی پَیدایش کے غُسل اور رُوحُ القدُس کے ہمیں نیا بنانے کے وسِیلہ سے۔
یہ بات سَچ ہے اور مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو اِن باتوں کا یقِینی طور سے دعویٰ کرے تاکہ جِنہوں نے خُدا کا یقِین کِیا ہے وہ اچھّے کاموں میں لگے رہنے کا خیال رکھّیں۔ یہ باتیں بھلی اور آدمِیوں کے واسطے فائِدہ مند ہیں۔