Indian Language Bible Word Collections
Lamentations 4:14
Lamentations Chapters
Lamentations 4 Verses
Books
Old Testament
New Testament
Bible Versions
English
Tamil
Hebrew
Greek
Malayalam
Hindi
Telugu
Kannada
Gujarati
Punjabi
Urdu
Bengali
Oriya
Marathi
Books
Old Testament
New Testament
Lamentations Chapters
Lamentations 4 Verses
1
|
سوناکیسا بے آب ہوگیا!کندن کیسا بدل گیا! مقدس کے پتھر تمام گلی کوچوں میں پڑے ہیں ۔ |
2
|
صُیون کے عزیز فرزند جو خالص سونے کی مانند تھے کیسے کمہار کے بنائے ہوئے برتنوں کے برابر ٹھہرے ! |
3
|
گیدڑ بھی اپنی چھاتیوں سے اپنے بچوں کو دُودھ پلاتے ہیں لیکن میری دُختر قوم بیابانی شُتر مرغ کی مانند بے رحم ہے۔ |
4
|
شیر خوار کی زبان پیاس کے مارے تالو سے جانگی ۔بچے روٹی مانگتے ہیں لیکن اُنکو کوئی نہیں دیتا |
5
|
جو ناز پر وردہ تھے گلیوں میں تباہ حال ہیں۔ |
6
|
کیونکہ میری دُختر قوم کی بد کرداری سُدوم کے گناہ سے بڑھکر ہے جو ایک لمحہ میں برباد ہوا اور کسی کے ہاتھ اُس پر دراز نہ ہوئے ۔ |
7
|
اُسکے شرفابرف سے زیادہ صاف اور دُودھ سے سفید تھے۔اُنکے بدن مُونگے سے زیادہ سرخ تھے ۔ اُنکی جھلک نیلم کی سی تھی۔ |
8
|
اب اُنکے چہرے سیاہی سے بھی کالے ہیں۔وہ بازار میں پہچانے نہیں جاتے۔اُنکا چمڑا ہڈیوں سے سٹا ہے ۔ وہ سُوکھ کر لکڑی سا ہو گیا ۔ |
9
|
تلوار سے قتل ہونے والے بھوکوں مرنے والوں سے بہترہیں کیونکہ یہ کھیت کا حاصل نہ ملنے سے کڑھکر ہلاک ہوتے ہیں |
10
|
رحمدل عورتوں کے ہاتھوں نے اپنے بچوں کو پکایا ۔میری دُختر قوم کی تباہی میں وہی اُنکی خوراک ہوئے۔ |
11
|
خداوند نے اپنے غضب کو انجام دیا۔اُس نے اپنے قہر شدید کو نازل کیا ۔اور اُس نے صیون میں آگ بھڑکائی جو اُسکی بُنیاد کو چٹ کر گئی ۔ |
12
|
رُوی زمین کے بادشاہ اور دُنیا کے باشندے باور نہیں کرتے تھے کہ مخالف اور دشمن یروشلیم کے پھاٹکوں سے گھس آئینگے۔ |
13
|
وہ اندھوں کی طرح گلیوں میں بھٹکتے اور خون سے آلودہ ہوتے ہیں اَیسا کہ کوئی اُنکے لباس کو بھی چھو نہیں سکتا ۔ |
15
|
وہ اُنکو پکار کر کہتے تھے دور رہو نا پاک ! دور رہو دور رہو!چھونا مت! جب وہ بھاگ جاتے اور آوارہ پھرتے تو لوگ کہتے تھے اب یہ یہاں نہ رہن گے۔ |
16
|
خداوندکے قہر نے اُنکو پراگندہ کیا ۔ اب وہ اُن پر نظر نہیں کریگااُنہوں نے کاہنوں کی عزت نہ کی اور بُزرگوں کا لحاظ نہ کیا۔ |
17
|
ہماری آنکھیں باطل مدد کے انتظار میں تھک گئیں ۔ہم اُس قوم کا اِنتطار کرتے رہے جو بچا نہیں سکتی تھی ۔ |
18
|
اُنہوں نے ہمارے پاؤں اَیسے باندھ رکھے ہیں کہ ہم باہر نہیں نکل سکتے ۔ہمارا انجام نزدیک ہے ۔ ہمارے دِن پورے ہو گئے ۔ہمارا وقت آپہنچا۔ |
19
|
ہم کو رگید نے والے آسمان کے عقابوں سے بھی تیز ہیں۔اُنہوں نے پہاڑوں پر ہمارا پیچھا کیا۔ وہ بیابان میں ہماری گھات میں بیٹھے ۔ |
20
|
ہماری زندگی کا دم خداوند کا ممسوح اُنکے گڑھوں میں گرفتار ہوگیا ۔جسکی بابت ہم کہتے تھے کہ اُسکے سایہ تلے ہم قوموں کے درمیان زندگی بسر کرینگے ۔ |
21
|
اَے دُختر ادوم جو عوض کی سر زمین میں بستی ہے خوش وخرم ہو!یہ پیالہ تجھ تک بھی پہنچیگا۔ تو مست اور برہنہ ہو جا ئیگی ۔ |
22
|
اَے دُختر صیون تیری بد کرداری کی سزا تمام ہوئی ! وہ تجھے پھرا سیر کرکے نہیں لے جائیگا۔وہ تیرے گناہ فاش کر دیگا ۔ |